سوڈانی وزیرِ تیل کا روسی ماہرین اور ٹیکنالوجی پر اعتماد کا اظہار

crude oil crude oil

سوڈانی وزیرِ تیل کا روسی ماہرین اور ٹیکنالوجی پر اعتماد کا اظہار

ماسکو (صداۓ روس)
سوڈان کے وزیرِ توانائی و تیل المعتصم ابراہیم نے کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال توانائی کے ڈھانچے کی بحالی کے لیے روس ان کے ملک کے “سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک” ہے۔ روسی دارالحکومت ماسکو میں روسی انرجی ویک فورم کے دوران روسی ٹی وی آر ٹی سے گفتگو میں وزیر نے کہا کہ سوڈان روس کے ’’تجربے اور صنعتی مہارت‘‘ کو سراہتا ہے اور اسی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کا خواہاں ہے۔ سوڈان اپریل 2023 سے فوج (SAF) اور نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان شدید خانہ جنگی کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں ملک کے بجلی اور تیل کے بنیادی ڈھانچے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ وزیرِ توانائی کے مطابق حکومت اب ان شعبوں کی بحالی کے لیے بین الاقوامی شراکت داریوں کی تلاش میں ہے۔ خبر رساں ادارے تاس کے مطابق المعتصم ابراہیم نے بتایا کہ ’’تنازع کے باوجود سوڈان میں تیل کی پیداوار جاری ہے، اور ہم اپنے دوستوں خصوصاً روس کی سرمایہ کاری اور تعاون سے اس پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان آبی توانائی (Hydropower) کے منصوبوں میں روسی ٹیکنالوجی سے مدد حاصل کرنا چاہتا ہے اور پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے میدان میں بھی تعاون کے امکانات پر غور کر رہا ہے۔ افریقی پلیٹ فارم افریکن انیشی ایٹو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سوڈانی وزیر نے اعلان کیا کہ ملک آئندہ برسوں میں تیل کی پیداوار کو 30 ہزار بیرل یومیہ سے بڑھا کر 2 لاکھ بیرل تک پہنچانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ جمعرات کو روسی وزیرِ توانائی سرگئی سیویلیف نے سوڈانی وفد کے ساتھ ملاقات کی، جس میں آبی توانائی کے مجوزہ منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ روسی وزارت کے مطابق دونوں فریقین نے تکنیکی پہلوؤں، بجلی کے آلات کے طویل مدتی آرڈرز، اور دوطرفہ کمپنیوں کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی اشتراک کے طریقۂ کار پر تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک نے توانائی کے شعبے میں افرادی قوت کی تربیت اور تعلیمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے، جس میں سوڈانی وفد نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی۔

Advertisement