اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس نے برٹش کونسل پر پابندی عائد کردی

British Council

روس نے برٹش کونسل پر پابندی عائد کردی

ماسکو (صداۓ روس)

روس کی پراسیکیوٹر جنرل آفس نے برطانیہ کی سرکاری ثقافتی تنظیم برٹش کونسل پر ملک میں کام کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ بیان میں تنظیم پر ایل جی بی ٹی کیو پروپیگنڈا پھیلانے اور روس کی داخلی و خارجہ پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جمعرات کو جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ برٹش کونسل خود کو ایک غیر جانبدار تعلیمی و ثقافتی ادارہ ظاہر کرتی ہے، مگر درحقیقت اس کی سرگرمیاں برطانوی حکومت کی خارجہ پالیسی سے ہم آہنگ ہیں، یہ ادارہ برطانوی پارلیمان کو رپورٹ کرتا ہے اور اسے برطانیہ کے دفتر خارجہ سے مالی معاونت حاصل ہوتی ہے۔

بیان کے مطابق تعلیم، ثقافت اور انگریزی زبان کی تدریس کے بہانے یہ ادارہ طویل المیعاد برطانوی مفادات اور اقدار کو فروغ دیتا ہے، بالخصوص نوجوانوں کی پالیسیوں میں۔

روسی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ برٹش کونسل ایل جی بی ٹی کیو تحریک کی حمایت و ترویج میں ملوث ہے، جس پر روس میں پابندی عائد ہے۔ مزید کہا گیا کہ یہ تنظیم ایسے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن کا مقصد روس کی خودمختاری کو کمزور کرنا اور اس کی شناخت کو مٹانا ہے، خاص طور پر سابق سوویت ریاستوں میں۔ پراسیکیوٹر جنرل کے مطابق برٹش کونسل “ثقافتی اشتراک” کے نام پر بالٹک ریاستوں — یعنی ایسٹونیا، لٹویا، اور لیتھوانیا — میں ایسے اقدامات کر رہی ہے جن کا مقصد روس مخالف بیانیے کو فروغ دینا اور وہاں مقیم روسی اقلیتوں کو بے دخل کرنا ہے۔

یاد رہے کہ برٹش کونسل کو 2007 میں ماسکو کے علاوہ روس کے دیگر شہروں سے اپنا نیٹ ورک ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اور مارچ 2018 میں قانونی حیثیت کے تنازع کی بنیاد پر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ روس نے لندن میں قائم ایمنسٹی انٹرنیشنل پر بھی پابندی عائد کی تھی، الزام تھا کہ یہ ادارہ “روس مخالف منصوبے” ترتیب دے رہا ہے اور یوکرین کی فوج کی حمایت کر رہا ہے۔ اسی طرح امریکی این جی او ‘ہوپ ہاربر سوسائٹی’ اور ‘ایلٹن جان ایڈز فاؤنڈیشن’ کو بھی “ناپسندیدہ تنظیمیں” قرار دیا گیا، ان پر روس میں ہم جنس پرستی کے فروغ اور مخالف احتجاج کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے۔ روسی قانون کے تحت “ناپسندیدہ تنظیمیں” ملک میں کام نہیں کر سکتیں، اور ان کی معاونت کرنے والے افراد یا ادارے قانونی کارروائی کا سامنا کر سکتے ہیں۔

Share it :