روس نے اسپیڈ ٹیسٹ ویب سائٹ پر پابندی لگا دی
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے میڈیا و کمیونیکیشن کے نگران ادارے “روس کومنادزور” نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں قائم کمپنی اوکلا کی جانب سے چلائی جانے والی معروف انٹرنیٹ اسپیڈ چیکنگ سروس “اسپیڈ ٹیسٹ” پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام روسی مواصلاتی نیٹ ورک اور قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے تحفظ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے۔ روس کومنادزور نے اپنے بیان میں کہا عوامی مواصلاتی نیٹ ورک اور روسی انٹرنیٹ سیکٹر کی سکیورٹی کو لاحق خطرات کی نشاندہی کے بعد اس سروس تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں صارفین کی جانب سے استعمال کی جانے والی اس سروس کی بندش کو روس میں ڈیجیٹل خودمختاری کی پالیسی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ روسی صارفین کو متبادل کے طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ “پرو سیٹ” نامی سروس استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جو روس کے ڈیجیٹل خود انحصاری منصوبے کے تحت متعارف کروائی گئی ہے۔ یہ پابندی ایسے وقت عائد کی گئی ہے جب روس نے اکتوبر 2024 میں پہلی مرتبہ عندیہ دیا تھا کہ اگر اسپیڈ ٹیسٹ سروس نے ملکی نیٹ ورکس کے استحکام یا سکیورٹی کو نقصان پہنچایا تو اسے بند کر دیا جائے گا۔ روسی اخبار “ازویستیا” نے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیشنل کمیونیکیشن اکیڈمی (آئی سی اے) کی ایک رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اوکلا کی جانب سے روسی نیٹ ورک کی جانچ کے دوران اکٹھا کیا جانے والا ڈیٹا امریکی خفیہ اداروں کو فراہم کیا جا رہا ہے، جس سے سائبر حملوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اس رپورٹ کی حمایت روسی فیڈرل سکیورٹی سروس اور ریاستی دوما نے بھی کی۔ اسی مؤقف کو روس کومنادزور کے ماتحت ادارے “پبلک کمیونیکیشن نیٹ ورک مانیٹرنگ اینڈ مینجمنٹ سینٹر” نے بھی دہراتے ہوئے کہا امریکی سروس کے ذریعے جمع کیا گیا ڈیٹا روسی ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر حملوں کی منصوبہ بندی، ان پر عمل درآمد اور مؤثریت جانچنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اوکلا کو ماضی میں روسی ڈیٹا لوکلائزیشن قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بھی کیے جا چکے ہیں۔ جولائی 2022 میں کمپنی پر 10 لاکھ روبل (تقریباً 12 ہزار امریکی ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا کیونکہ وہ روسی صارفین کا ذاتی ڈیٹا مقامی سرورز پر ذخیرہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اکتوبر 2023 میں اس خلاف ورزی کے اعادے پر 60 لاکھ روبل (تقریباً 64 ہزار 500 امریکی ڈالر) کا دوسرا جرمانہ کیا گیا۔ یہ پابندی ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہے جب حال ہی میں روسی فضائی کمپنی ایروفلوٹ پر ایک بڑا سائبر حملہ ہوا، جس کے باعث ایئرپورٹس پر پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ اس حملے کی ذمہ داری یوکرین نواز ہیکر گروہوں نے قبول کی ہے اور اس سلسلے میں فوجداری مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔