روس نے نئے خلائی راکٹ ’سویوز-5‘ کے زمینی تجربات کامیابی سے مکمل کر لیے

Russian rocket Russian rocket

روس نے نئے خلائی راکٹ ’سویوز-5‘ کے زمینی تجربات کامیابی سے مکمل کر لیے

ماسکو (صداۓ روس)
روسی خلائی ادارے روسکوسموس کے مطابق نئے ’سویوز-5‘ (Soyuz-5) راکٹ کے پہلے مرحلے (first stage) کا کامیاب زمینی تجربہ ماسکو ریجن میں مکمل کر لیا گیا ہے۔
سویوز-5 ایک دو مرحلوں پر مشتمل درمیانے درجے کا لانچ وہیکل ہے، جو 17 ٹن تک بوجھ خلا میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ راکٹ پرانے ’پروٹون‘ اور ’زینت‘ بوسٹرز کی جگہ لے گا۔ روسکوسموس نے اعلان کیا ہے کہ اس کا پہلا آزمائشی خلائی پرواز دسمبر میں قازقستان کے بائیکونور خلائی اڈے سے کی جائے گی، جبکہ اس کا باقاعدہ استعمال 2028 سے شروع ہوگا۔ ہفتے کے روز روسی خلائی ادارے نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں راکٹ کے پہلے مرحلے کے انجن کے شعلے دکھائے گئے۔ بیان کے مطابق تجربے کے دوران نئے RD-171MV انجن اور راکٹ کے پہلے مرحلے کے درمیان تعامل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ یہ انجن 800 ٹن تھرسٹ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 160 سیکنڈ تک مسلسل چلتا رہا۔

روسکوسموس نے بتایا کہ اس انجن کو “زار انجن” (Tsar Engine) کا نام دیا گیا ہے، کیونکہ یہ دنیا کا سب سے طاقتور راکٹ انجن ہے، جو ایک بڑے بجلی گھر کے برابر توانائی پیدا کرتا ہے۔ ادارے کے مطابق ان زمینی تجربات کے نتائج اب سویوز-5 کے فلائٹ اور ڈیزائن ٹیسٹ شروع کرنے کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں۔ یہ راکٹ روس اور قازقستان کے مشترکہ “بائیتریک” (Baiterek) منصوبے کے تحت مختلف قریبی زمینی مداروں (near-Earth orbits) میں بے خلان مشنز (unmanned spacecraft) بھیجے گا۔
گزشتہ ماہ روسکوسموس کے سربراہ دمیتری بکانوف نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو آئندہ دس برسوں میں 1000 خلائی جہاز اور 300 راکٹ تیار اور روانہ کرے گا، جو ملک کے قومی خلائی منصوبے کا حصہ ہے۔ ان کے مطابق مستقبل میں راکٹ لانچز کی سالانہ تعداد دوگنی ہو کر 30 تک پہنچ جائے گی۔

Advertisement