یقین ہے بھارت توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھے گا، روس

Russian oil tanker Russian oil tanker

یقین ہے بھارت توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھے گا، روس

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے نائب وزیرِ اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ ماسکو کو یقین ہے کہ بھارت روس کے ساتھ توانائی کے وسائل کی فراہمی کے سلسلے میں تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دعوے کے جواب میں دیا، جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے انہیں روسی تیل کی خریداری بند کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ نوواک نے کہا کہ “ہم اپنے دوستانہ شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے توانائی وسائل کی طلب موجود ہے، وہ معاشی طور پر موزوں اور معقول ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے شراکت دار ہمارے ساتھ تعاون کو جاری رکھتے ہوئے توانائی کے شعبے میں مزید ترقی کریں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہم صرف میڈیا میں یہ اشارے دیکھ رہے ہیں کہ بھارت روسی تیل کی خریداری روک دے گا، لیکن ہمارے بھارتی شراکت دار واضح طور پر کہتے ہیں کہ کوئی بھی انہیں ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، وہ اپنا راستہ خود چنیں گے۔”

دوسری جانب، بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ نئی دہلی کی توانائی پالیسی صارفین کے مفاد پر مبنی ہے، اور حکومت توانائی کی درآمدات کے حوالے سے اپنے فیصلے ملکی ضروریات کے مطابق کرتی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بھارت روسی تیل نہیں خریدے گا۔ ان کے بقول یہ عمل فوری طور پر ممکن نہیں، مگر اس کی شروعات ہو چکی ہے اور جلد مکمل ہو جائے گی۔ دریں اثنا، بھارتی وزارتِ تجارت کے سیکرٹری راجیش اگروال نے 15 اکتوبر کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ نئی دہلی امریکا سے توانائی کی خریداری میں اضافہ کرنے کا امکان مسترد نہیں کرتی، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو کم کیا جا سکے اور دوطرفہ تجارتی معاہدے پر مذاکرات کو نئی رفتار دی جا سکے۔

Advertisement