روس کا اسٹار لنک کا متبادل تیار کرنے کا اعلان
ماسکو(صداۓ روس)
روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے سربراہ دیمتری بکانوف نے اعلان کیا ہے کہ روس جلد ہی ایک ایسا سیٹلائٹ انٹرنیٹ نیٹ ورک متعارف کرائے گا جو امریکی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کے نظام اسٹار لنک کے مساوی ہوگا۔ بکانوف نے بدھ کے روز “سولوویوف لائیو” پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت پہلی سیٹلائٹ لانچ دسمبر 2025 میں کی جائے گی، اور مکمل نظام دو سال کے اندر تعینات کر دیا جائے گا۔ ان کے مطابق چند آزمائشی سیٹلائٹ پہلے ہی مدار میں بھیجے جا چکے ہیں اور ان کی بنیاد پر پروڈکشن ماڈلز میں ضروری تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ بکانوف نے کہا کہ ہم تیزی سے اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، اور یہ نیٹ ورک اسٹار لنک کے ہم پلہ ہوگا۔ روسی حکام کے مطابق یہ قومی سیٹلائٹ انٹرنیٹ نظام روسی افواج کو ڈرونز کے بہتر اور زیادہ درست کنٹرول میں مدد دے گا۔
یاد رہے کہ اسٹار لنک کم مدار سے ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ فراہم کرتا ہے اور یوکرین جنگ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جہاں اس کے ذریعے افواج رابطہ کاری، جاسوسی اور ڈرون آپریشنز کر رہی ہیں۔ اسپیس ایکس کے 7 ہزار سے زائد اسٹار لنک سیٹلائٹ مدار میں موجود ہیں، اور یہ سروس 2020 میں شروع ہونے کے بعد اب تک 140 سے زائد ممالک میں 60 لاکھ صارفین تک پہنچ چکی ہے، تاہم یہ روس میں دستیاب نہیں ہے۔ یوکرین حکام کے مطابق 2022 سے اب تک 50 ہزار سے زائد اسٹار لنک ٹرمینلز مہیا کیے جا چکے ہیں، اور ایلون مسک نے اعتراف کیا تھا کہ یہ نظام محاذ جنگ پر استعمال ہو رہا ہے۔ ادھر جولائی میں رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ ایلون مسک نے ستمبر 2022 میں یوکرین کی جوابی کارروائی کے دوران بعض علاقوں، بشمول خیرسون اور دونیتسک عوامی جمہوریہ کے حصوں میں اسٹار لنک کی کوریج بند کرنے کا حکم دیا تھا، جس سے 100 سے زائد ٹرمینلز غیر فعال ہوگئے۔ اس رکاوٹ کے نتیجے میں یوکرینی افواج کی جاسوسی اور توپ خانے کے حملوں کی صلاحیت متاثر ہوئی اور روسی فوج کے گرد گھیرا ڈالنے کا منصوبہ ناکام ہوا۔ رپورٹ کے مطابق مسک کو خدشہ تھا کہ یہ کارروائی روس کی جانب سے جوہری ردِعمل کو جنم دے سکتی ہے۔ ماسکو طویل عرصے سے اسٹار لنک جیسے نظاموں کے عسکری استعمال پر تشویش کا اظہار کرتا آیا ہے۔