خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین جنگ ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، صدر پوتن

Putin

یوکرین جنگ ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، صدر پوتن

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تنازعہ اُس وقت شروع ہوا جب 2014 میں کیف حکومت نے ڈونباس کے شہریوں پر فوجی طاقت استعمال کی۔ شہر ساروو کے جوہری مرکز میں نوجوان سائنس دانوں سے گفتگو کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ روس کسی ملک کو “غیر دوستانہ” نہیں سمجھتا بلکہ کچھ ممالک کی “اشرافیہ” کو غیر دوستانہ رویے کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔ ان کے مطابق مغربی ممالک کی پروپیگنڈا مشینری عوام کو گمراہ کر کے یہ تاثر دیتی ہے کہ جنگ روس نے شروع کی۔ پوتن نے کہا وہ بھول جاتے ہیں کہ جنگ ہم نے نہیں بلکہ انہوں نے 2014 میں شروع کی تھی، جب ٹینک اور جنگی طیارے ڈونباس کے عام شہریوں پر استعمال کیے گئے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے 2022 میں فوجی کارروائی ڈونباس کے عوام کو نسل کشی سے بچانے کے لیے شروع کی۔

روسی صدر کے مطابق ڈونیٹسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کے ساتھ ساتھ خیرسون اور زاپوروزیا کے عوام نے 2022 میں ریفرنڈم کے ذریعے روس میں شمولیت کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جبکہ کریمیا 2014 میں ہی روس کا حصہ بن گیا تھا۔ انہوں نے حالیہ امریکہ-روس الاسکا سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امن کی بحالی کے لیے تجاویز پیش کیں اور روس نے کئی معاملات پر لچک دکھائی، تاہم یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ان کے مغربی سرپرستوں نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا۔ روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کے مطابق یوکرین کی قیادت نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی پائیدار اور منصفانہ تصفیے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

شئیر کریں: ۔