روس نے یورپ کو گیس کی سپلائی روک دی
ماسکو (صداۓ روس)
روس نے یوکرین کو گیس کی ترسیل روک دی. روس کی گیس اور تیل کی کمپنی گیز پروم نے ایک بیان میں کہا کہ کیف کے ماسکو کے ساتھ گیس ٹرانزٹ معاہدے میں توسیع سے انکار نے روسی کمپنی گیز پروم نے یکم جنوری سےگیس ٹرانزٹ روکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا جیسا کہ یوکرین نے بار بار اور واضح طور پر ان معاہدوں میں توسیع سے انکار کیا، گیز پروم کو یکم جنوری 2025 سے یوکرین کے راستے ٹرانزٹ کے لیے گیس کی فراہمی کی تکنیکی اور قانونی صلاحیت سے محروم کر دیا گیا۔ یوکرین کے راستے اس کی نقل و حمل کے لیے روسی گیس کی سپلائی صبح 8:00 بجے بند کر دی گئی۔
کمپنی نے نشاندہی کی کہ روسی اور یوکرین کے گیس ٹرانسپورٹیشن سسٹم کے آپریٹرز کے درمیان تعاون پر یوکرین کے نفتوگاز کے ساتھ اس کے پانچ سالہ گیس ٹرانزٹ معاہدوں کی میعاد یکم جنوری کو ختم ہو گئی تھی۔ اس معاہدے کے تحت یوکرین کے راستے سالانہ 40 بلین کیوبک میٹر روسی گیس کی ترسیل کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل کہا تھا کہ روسی گیس ٹرانزٹ کے لیے یقینی طور پر کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوگا کیونکہ نئے سال سے چند روز قبل کوئی معاہدہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ کیف نے بدلے میں روسی گیس کی ترسیل کو روکنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔