روس نے ایک ہزار یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں
ماسکو(صداۓ روس)
روس نے ایک اور بڑی انسانی ہمدردی کے تحت یوکرین کو ایک ہزار فوجیوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ روسی صدارتی معاون ولادیمیر میدینسکی نے بتایا کہ اس تبادلے کے دوران یوکرین نے روس کو اس کے 19 فوجیوں کی باقیات واپس کی ہیں۔ میدینسکی کے مطابق یہ اقدام ’’استنبول معاہدوں‘‘ کے تحت عمل میں لایا گیا۔ یوکرین کے محکمہ برائے جنگی قیدیوں کے امور نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسے ایک ہزار فوجیوں کی لاشیں وصول ہو گئی ہیں۔ یہ تبادلہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی الاسکا کے شہر اینکریج میں ملاقات ہوئی تھی۔ اس کے بعد صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں سے بھی مذاکرات کیے تھے جن میں ماسکو اور کیف کے درمیان ممکنہ امن معاہدے پر بات چیت ہوئی۔
یاد رہے کہ جون میں استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور میں روس نے بطور انسانی ہمدردی کا اشارہ، کیف کے چھ ہزار فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کی پیشکش کی تھی۔ اس کے بعد مرحلہ وار لاشیں یوکرین کے حوالے کی گئیں۔ اس دوران روس کو اپنے 79 فوجیوں کی باقیات واپس ملی ہیں۔ صدر پوتن نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ روس مزید تین ہزار فوجیوں کی لاشیں یوکرین کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔