اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یوکرین تنازعہ میں روس نے 80 ہزار سے زائد فضائی اہداف تباہ کیے، صدر پوتن

Russian Pantsir-S1

یوکرین تنازعہ میں روس نے 80 ہزار سے زائد فضائی اہداف تباہ کیے، صدر پوتن

ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری تنازع کے دوران روسی افواج نے 80 ہزار سے زائد فضائی اہداف کو تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس ایک ایسا ہمہ جہت فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو ہر قسم کے فضائی حملے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ صدر پوتن نے یہ بات جمعرات کے روز اعلیٰ سول اور عسکری حکام کے ساتھ 2027 سے 2036 کے درمیان روسی اسلحہ جاتی منصوبہ بندی پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ یوکرین جنگ نے فضائی ہتھیاروں کی تیزی سے ترقی، ان کے استعمال کی حکمت عملی اور کردار میں نمایاں تبدیلیاں لائی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کا نیا ریاستی اسلحہ جاتی پروگرام ایک ایسا جدید اور ہمہ گیر فضائی دفاعی نظام تخلیق کرے گا جو ہر طرح کے ماحول میں مؤثر طریقے سے کام کرے گا اور کسی بھی قسم کے فضائی حملے کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ صدر پوتن کے مطابق تباہ کیے گئے 80 ہزار فضائی اہداف میں سے تقریباً ساڑھے سات ہزار جدید ہتھیار تھے جن میں ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل، کروز میزائل اور راکٹ لانچرز سے داغے جانے والے پروجیکٹائل شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے زیادہ تر ہتھیار مغربی ممالک کی طرف سے کیف کو فراہم کیے گئے تھے۔ تاہم صدر پوتن نے واضح کیا کہ اس جنگ کے دوران تباہ کیے جانے والے فضائی اہداف میں سب سے بڑی تعداد ڈرونز کی تھی۔ روسی وزارت دفاع کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق روسی افواج نے اب تک یوکرین کے 63 ہزار سے زائد مختلف اقسام کے یو اے ویز (بے پائلٹ فضائی گاڑیاں) کو تباہ کیا ہے۔

صدر پوتن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان ڈرونز سے نمٹنے کے لیے غیر روایتی طریقے اور نئے تکنیکی حل اختیار کیے گئے، اور یہ شعبہ آج بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Share it :