روس کا لوہانسک پر مکمل کنٹرول ہوگیا، گورنر کا دعویٰ
ماسکو (صداۓ روس)
لوہانسک پیپلز ریپبلک (ایل پی آر) کے گورنر لئونید پاسچینک نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فوج نے اس علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے پیر کے روز روسی ٹی وی چینل “چینل ون” پر لائیو گفتگو میں یہ اعلان کیا۔ پاسچینک نے کہا محض دو دن پہلے اطلاع موصول ہوئی کہ لوہانسک پیپلز ریپبلک کا مکمل 100 فیصد علاقہ آزاد کروا لیا گیا ہے۔ تاہم روسی وزارتِ دفاع نے تاحال گورنر کے اس بیان کی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی۔ یاد رہے کہ روسی فوج نے 2022 کی گرمیوں میں یوکرین کے زیر قبضہ سیویروڈونیٹسک اور لیسیچانسک جیسے بڑے شہروں پر کنٹرول حاصل کیا تھا، اور بعد ازاں ان کے مضافاتی علاقوں میں بھی پیش قدمی کی تھی۔ اس کے بعد سے فرنٹ لائن میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی تھی۔
یوکرینی افواج نے شمال مغربی لوہانسک میں تقریباً 100 مربع کلومیٹر پر مشتمل علاقہ اب تک قابو میں رکھا ہوا تھا، جس میں مکئیوکا کے شمال میں چند گاؤں شامل تھے، جو اب تباہ اور خالی ہو چکے ہیں۔ اسی طرح، یوکرین نے کافی عرصے سے سیریبریانسکوئے جنگلاتی علاقہ بھی اپنے قبضے میں رکھا ہوا تھا، جو دریائے سیورسکی دونیتس کے شمال میں واقع ہے اور لوہانسک و ڈونیٹسک کے درمیان قدرتی سرحد کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ جنگلاتی علاقہ طویل عرصے سے شدید خندقوں والی جنگ کا مرکز رہا ہے، جہاں دونوں جانب کی افواج مہینوں سے کوئی نمایاں پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ اگر پاسچینک کا دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ روسی افواج کے لیے ایک بڑی عسکری کامیابی ہے اور یوکرین کے مشرقی محاذ پر ان کے اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کرتا ہے۔