روس کا برطانوی سیاستدانوں اور ماہرین پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

Russian ministry of foreign affairs Russian ministry of foreign affairs

روس کا برطانوی سیاستدانوں اور ماہرین پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کے سیاسی رہنماؤں اور ماہرین پر نئی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ وزارت کے مطابق یہ اقدام لندن کی مسلسل “تصادم پر مبنی پالیسی” کے جواب میں کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پابندیوں کی فہرست میں وہ افراد شامل ہیں جو روس پر مزید سخت اقتصادی دباؤ ڈالنے کے حامی ہیں اور لندن کی “روس مخالف سرگرمیوں” میں براہِ راست ملوث ہیں۔ ان میں روس کے خلاف جھوٹے تجزیاتی مواد کی تیاری اور پھیلاؤ بھی شامل ہے۔ پابندیوں کا نشانہ بننے والوں میں جیمز برن ، اوپن سورس سینٹر تھنک ٹینک کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر، انا ڈائیبل-یونگ ، برطانوی دفترِ تجارت میں آفس آف ٹریڈ سینکشنز امپلیمنٹیشن کی ڈپٹی ڈائریکٹر، اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ ڈیوڈ ڈوگان اور برطانوی دفترِ خارجہ کے شعبہ جاتی پابندیوں کے سربراہ میکس پیٹروکوفاسکی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ برطانوی وزارتِ خزانہ کے آفس آف فنانشل سینکشنز امپلیمنٹیشن کے کئی اہلکار بھی روسی اقدامات کی زد میں آئے ہیں۔

وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ برطانیہ یوکرین کے ذریعے روس کو “اسٹریٹجک شکست” دینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ ماسکو کے مطابق لندن نے حالیہ دنوں میں روس مخالف پروپیگنڈا، “جاسوسی کے شکوک” کو ہوا دینے اور یورپ کو مبینہ روسی فوجی خطرے سے ڈرانے جیسے حربے استعمال کیے ہیں، لیکن اس سے نقصان صرف برطانیہ کی معیشت کو ہی پہنچ رہا ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا کہ برطانیہ کی جانب سے روس کو بدنام یا تنہا کرنے کی ہر کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا: “ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ روس کو بدنام یا تنہا کرنے کی برطانوی کوششیں ناکام رہیں گی اور ان کا سامنا ہمیشہ ایک مضبوط اور سخت ردعمل سے ہوگا۔”
وزارت نے مزید کہا کہ برطانوی پالیسی یورپ اور دنیا بھر میں کشیدگی بڑھانے کا باعث بن رہی ہے، اسی لیے روس اپنے “اسٹاپ لسٹ” یعنی بلیک لسٹ کو مزید وسعت دیتا رہے گا۔

Advertisement