روس کا یوکرین میں فضائی حملوں میں اضافہ
ماسکو (صداۓ روس)
اطلاعات ہیں کہ رواں برس جون کے آغاز میں روس نے یوکرین پر فضائی حملوں کی شدت میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں مشرقی یوکرین کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں یوکرینی فوجی اور کرائے کے فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ڈونیٹسک کے شہر کراماتورسک میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے، جبکہ ایلنوفکا میں دو افراد جان سے گئے اور تین زخمی ہوئے۔ خارکوف کے قریب ایک گاؤں میں بھی ہلاکتیں ہوئیں، جہاں کے میئر کے مطابق شہر کا 90 فیصد حصہ تباہ ہو چکا ہے ۔
مئی کے مہینے میں روسی افواج نے روزانہ اوسطاً 184 حملے کیے، جو اپریل کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہیں۔ ان حملوں میں سے کئی کو “گوشت کی چکی” کے حملے کہا جاتا ہے، جن میں بھاری جانی نقصان ہوتا ہے ۔ مئی کے آخر میں روس نے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں 298 ڈرون اور 69 میزائل داغے گئے۔ اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ۔
ان حملوں کے دوران روسی افواج نے یوکرین کے مختلف علاقوں میں چھوٹے انفنٹری گروپوں کے ذریعے زمینی حملے بھی کیے، خاص طور پر ڈونیٹسک اور زاپوریزیا کے علاقوں میں ۔ یہ حملے اس وقت ہو رہے ہیں جب روس اور یوکرین کے درمیان استنبول میں امن مذاکرات جاری ہیں، لیکن اب تک کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ان حملوں کو جنگ جاری رکھنے کی کوشش قرار دیا ہے اور مغربی ممالک سے روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مجموعی طور پر، روس کی جانب سے یوکرین پر فضائی حملوں میں اضافہ اس لئے ہوا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روس میں دہشت گردی کی جا رہی ہے. یوکرینی دہشت گرد روس میں شہری آبادی میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے. یہ ہی وجہ ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں موجود دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے.