روس یوکرین سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ نہیں کر رہا، صدر پوتن
سینٹ پیٹرزبرگ (اشتیاق ہمدانی)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے واضح کیا ہے کہ روس یوکرین سے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ نہیں کر رہا، بلکہ وہ صرف ان زمینی حقائق کے اعتراف کا خواہاں ہے جو 2022 کے ریفرنڈم اور جاری جنگ کے دوران قائم ہو چکے ہیں۔ یہ بات انہوں نے سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے ایک سیشن میں سوال و جواب کی نشست کے دوران کہی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران سے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کی مثال دیتے ہوئے پوتن سے پوچھا گیا کہ آیا روس بھی یوکرین سے ایسی ہی شرط رکھتا ہے؟ پوتن نے جواب دیا ہم یوکرین سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ نہیں کر رہے۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ جو زمینی حقائق اب تک پیدا ہو چکے ہیں، ان کو تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کا تنازعہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے مکمل طور پر مختلف ہے اور دونوں کے درمیان تقابل درست نہیں۔