روس کا کیف کے “دہشت گردانہ اقدامات” کے جواب میں یوکرین پر بڑا حملہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کے دفاعی صنعتی مراکز پر رات بھر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں ڈرونز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے درست نشانہ زن ہتھیار استعمال کیے گئے۔ جمعہ کی صبح یوکرینی حکام نے دارالحکومت کییف، لوٹسک اور لویو سمیت کئی شہروں میں میزائل اور ڈرون حملوں کی تصدیق کی۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یہ کارروائی کییف حکومت کے حالیہ دہشت گردانہ اقدامات کے جواب میں کی گئی، جن میں روسی ریلوے پلوں کو دھماکوں سے تباہ کرنا، مسافر و مال بردار ٹرینوں کو پٹڑی سے اتارنا، اور روس کے شمالی و مشرقی فضائی اڈوں پر مربوط ڈرون حملے شامل ہیں۔ ان حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور ۱۲۰ سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی حملوں میں یوکرین کے ہتھیاروں کی تیاری و مرمت کے کارخانے، ڈرون اسمبل کرنے کی ورکشاپس، فضائی تربیتی مراکز، اور اسلحہ کے گودام شامل تھے، اور تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ ماسکو کے مطابق یہ حملہ ۳۱ مئی کے بعد یوکرین کی فوجی تنصیبات پر چھٹا مربوط حملہ ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ریلوے حملوں کو بلا شبہ دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ کییف کا غیر قانونی نظام اب ایک دہشت گرد تنظیم میں بدل رہا ہے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بدھ کے روز ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ روس کو اپنے ایٹمی دفاعی نظام پر ہونے والے حملوں کا جواب دینا پڑے گا۔