روس یوکرین کے سومی شہر پرقبضہ کرسکتا ہے، جرمن میڈیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی کے ڈی ڈبلیو نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ روسی افواج نے یوکرین کے شمالی علاقے سومی میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور یوکرین کے علاقائی فوجی حکام نے تصدیق کی ہے کہ سرحدی پٹی پر واقع چار دیہات روسی کنٹرول میں آ چکے ہیں۔ اس سے قبل یوکرینی فوج روس کے کورسک علاقے کے ان حصوں سے تقریباً مکمل طور پر پسپا ہو گئی تھی جن پر وہ گزشتہ برس اگست سے قابض تھی۔ اس شکست کے بعد روس نے یوکرینی سرحدی علاقوں پر شدید گولہ باری کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں یوکرینی حکام نے 11 دیہات کو خالی کرانے کے احکامات جاری کیے۔ مئی کے آخر میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے تصدیق کی تھی کہ روس سومی کے علاقے میں حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ ان کے مطابق، روس نے کورسک کے محاذ پر اپنی “سب سے بڑی اور طاقتور فوجی قوتیں” مجتمع کر رکھی ہیں اور سرحد کے قریب مسلسل افواج کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ زیلنسکی نے بتایا تھا کہ سومی کے محاذ پر پہلے ہی 50 ہزار سے زائد روسی فوجی تعینات ہیں، تاہم روس کے پاس یوکرینی سرزمین میں 10 کلومیٹر اندر تک کوئی ’بفر زون‘ بنانے کی صلاحیت نہیں ہے۔
کیا روس یوناکیوکا پر قبضہ کرنا چاہتا ہے؟
ڈی ڈبلیو نے یوکرین کی آزاد انٹیلی جنس تنظیم “ڈیپ اسٹیٹ یو اے” کے شریک بانی روسلان میکولا کے حوالے سے بتایا کہ روس کی موجودہ پیش رفت کو “بڑی کامیابی” قرار نہیں دیا جا سکتا، حالانکہ روس کو عددی برتری حاصل ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ روس کی سومی میں مزید اندر تک پیش قدمی کا خطرہ بہرحال موجود ہے، اگرچہ یوکرینی افواج اب ایک بڑے دشمن کے خلاف مؤثر طریقے سے لڑنے کی مہارت حاصل کر چکی ہیں لیکن اگر روس نے سومی پر کنٹرول حاصل کر لیا یہ تو یہ روس کی بڑی کامیابی ہوگی۔
میکولا کے مطابق، روس کا اصل ہدف اس وقت سٹریٹیجک اہمیت کا حامل گاؤں “یوناکیوکا” ہے۔ اگر روس اس گاؤں پر قبضہ کر لیتا ہے تو اس کے بعد اس کے لیے ایک وسیع جنگلاتی علاقے تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔ اگر روسی فوج جنگل میں داخل ہو گئی تو یہ یوکرین کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا، کیونکہ جس کے پاس زیادہ پیدل فوج ہوگی وہ برتری حاصل کر لے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یوناکیوکا پر قبضہ شہری آبادی کے لیے بھی نئے خطرات پیدا کرے گا کیونکہ اس کے بعد روس کو سومی شہر کے مرکز پر فرسٹ پرسن ویو ڈرون حملے کرنے کی صلاحیت حاصل ہو جائے گی۔ یہی صورتحال ہم نے خیرسون، نیکوپول اور کوستیانتینیوکا میں دیکھی جہاں روسی ڈرونز نے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسی لیے ہمیں دشمن کو یوناکیوکا تک پہنچنے سے ہر صورت روکنا ہو گا۔