اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس پاکستان توانائی مذاکرات: اعتماد، تعاون اور ترقی کی نئی جہتیں

روس پاکستان توانائی مذاکرات: اعتماد، تعاون اور ترقی کی نئی جہتیں
پاکستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں مذاکرات
ماسکو میں وزیرِاعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی اور روس کے نائب وزیرِ توانائی پاول سوروکِن کی ملاقات

ماسکو(صدائے روس)

پاکستان کے وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی برائے خارجہ امور، سفیر سید طارق فاطمی نے روس کے نائب وزیرِ توانائی پاول سوروکِن سے ماسکو میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات سید طارق فاطمی کے دو روزہ سرکاری دورۂ روس کے دوران ہوئی۔

ملاقات کے دوران معاونِ خصوصی فاطمی نے توانائی کے شعبے میں موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات میں اس شعبے کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور دونوں ممالک کے مابین اشتراک مزید فروغ پائے گا۔ انہوں نے روس کی جانب سے پاکستان کی توانائی سلامتی میں تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے نجی اور سرکاری شعبے کی شرکت کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کا اہم میدان ہے۔

روسی نائب وزیر پاول سوروکِن نے اس موقع پر رواں سال فروری میں اپنے دورۂ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس دوران ان کی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی تھی۔ سوروکِن نے مستقبل میں تعاون کے ممکنہ شعبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پن بجلی، مائع ہائیڈروکاربن گیس (LPG) اور پاکستان میں آئل ریفائنریز کی جدید کاری ایسے شعبے ہیں جن میں دونوں ممالک باہمی اشتراک کو وسعت دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں نتیجہ خیز تعاون کا خواہاں ہے، اور یہ موضوع رواں برس اسلام آباد میں ہونے والی پاکستان-روس بین الحکومتی کمیشن کی دسویں نشست کا مرکزی نکتہ ہو گا۔

یہ ملاقات خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئی جہاں دونوں فریقین نے توانائی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔

ماسکو میں پاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی نے اس ملاقات کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

“آج کی یہ ملاقات اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات باہمی اعتماد اور عملی تعاون کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ توانائی کا شعبہ ہمیشہ سے دونوں ممالک کے درمیان اہم رہا ہے، لیکن اب دونوں حکومتیں اس تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے سیاسی عزم کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
روس، پاکستان کا ایک قابلِ اعتماد شراکت دار ہے، اور پن بجلی، ایل پی جی، اور آئل ریفائنریز کی ترقی جیسے منصوبے ہماری معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے نئے افق کھول سکتے ہیں۔
امید ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی 10ویں بین الحکومتی کمیشن کی نشست اس باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مزید وسعت دینے کا سبب بنے گی۔”

Share it :