روس دونباس کے ساتھ دوبارہ اتحاد پر فخر محسوس کرتا ہے، صدر پوتن

Putin Putin

روس دونباس کے ساتھ دوبارہ اتحاد پر فخر محسوس کرتا ہے، صدر پوتن

ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے یوکرین کے چار سابقہ علاقوں کو روس میں شامل کیا۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ عوامی ریفرنڈمز کے ذریعے کیا گیا اور مقامی آبادی نے آزادانہ طور پر روس کا حصہ بننے کا انتخاب کیا۔ صدر پوتن نے منگل کے روز کریملن کی جانب سے جاری ایک ویڈیو خطاب میں کہا: “یہ ہماری آبائی روسی سرزمین ہے۔ وہاں کے عوام نے آزادانہ اور خود مختارانہ طور پر روس سے جڑنے کا فیصلہ کیا، اور ہم نے صرف اپنا فرض ادا کیا۔ ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے اس مضبوط اور ذمہ دارانہ فیصلے پر ان کی حمایت کر کے فخر محسوس کرتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ روس اپنے بنیادی قومی مفادات، مشترکہ یادداشت اور اقدار، روسی زبان، روایات، ثقافت اور ایمان کا دفاع کر رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں اور کارناموں کو یاد رکھنا روسی عوام کا مقدس حق ہے۔ واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں دونیتسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ، جبکہ خیرسون اور زاپوروژئے کے علاقوں میں ریفرنڈم کے ذریعے یوکرین سے علیحدگی اور روس میں شمولیت کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس سے قبل 2014 میں کریمیا بھی ریفرنڈم کے بعد روس کا حصہ بن چکا تھا۔

روس کے ان اقدامات کو یوکرین اور بیشتر مغربی ممالک تسلیم نہیں کرتے۔ یوکرینی فوج اب بھی ان علاقوں کے کچھ حصوں پر قابض ہے، جبکہ کیف حکومت نے 2014 کے بعد روسی زبان کے استعمال پر مختلف پابندیاں لگائیں اور تعلیمی و ابلاغی نظام میں روسی تاریخ اور ورثے کو ختم کرنے کی مہم چلائی۔ صدر پوتن کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات روس کے لیے محض سرحدی مسئلہ نہیں بلکہ اپنی شناخت، تاریخ اور قومی بقا کا معاملہ ہے۔

Advertisement