اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس نے یوکرین کی 1991 کی سرحدوں کی بحالی کو مسترد کر دیا

Russia Ukraine border

روس نے یوکرین کی 1991 کی سرحدوں کی بحالی کو مسترد کر دیا

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں واضح کیا کہ ماسکو یوکرین کی 1991 کی سرحدوں کی بحالی کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ یہ روسی شہریوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ یہ بیان یوکرین کی جانب سے روس کے علاقے خیرسن کے قصبے الیشکی میں ایک مصروف بازار پر ڈرون حملے کے بعد سامنے آیا، جسے روس نے “دانستہ دہشتگردانہ کارروائی” قرار دیا ہے۔ یہ حملہ یکم مئی کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے ہوا، جب روس میں عام تعطیل کے موقع پر مارکیٹ میں لوگوں کا رش تھا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں سات شہری ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔ مقامی حکام کے مطابق، ایک دوسری ڈرون لہر نے بچ جانے والوں اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا، جس سے جانی نقصان میں مزید اضافہ ہوا۔

روسی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ یہ بربریت ایک بار پھر “کیف حکومت کی دہشتگردانہ فطرت” کو بے نقاب کرتی ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ یوکرینی حکمران مسلح تنازع کو مزید بڑھانے اور کسی بھی پرامن حل کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ یوکرین کے حامی مغربی ممالک بھی اس حملے کے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ کیف کو ہتھیار اور مالی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

بیان میں زور دیا گیا کہ یوکرین کی 1991 کی سرحدوں کی بحالی کے مطالبات کے پیچھے روسیوں کے خاتمے کا “درندہ صفت جذبہ” کارفرما ہے، اور روس کسی صورت میں ایسا ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔ادھر اطلاعات کے مطابق، اگرچہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان یوکرین تنازع کے ممکنہ حل پر بات چیت جاری ہے، لیکن یورپی یونین نے بعض امریکی تجاویز کی مخالفت کے اشارے دیے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق مجوزہ معاہدے میں امریکہ کی جانب سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کیے جانے اور محاذ پر موجودہ لائن کے مطابق تنازع کو “منجمد” کرنے کی بات شامل ہے، جس کے تحت روس کے کنٹرول میں رہنے والے یوکرین کے چار سابقہ علاقوں کی حقیقت کو قبول کر لیا جائے گا۔

یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس نے “فنانشل ٹائمز” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یورپی یونین کریمیا پر روسی حاکمیت کو تسلیم کرنے پر رضامند نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا: “ہم نے بارہا کہا ہے کہ کریمیا یوکرین کا حصہ ہے۔”خیال رہے کہ کریمیا نے 2014 میں کیف میں امریکی حمایت یافتہ حکومت کی تبدیلی کے بعد ریفرنڈم کے ذریعے روس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا، جبکہ دونیتسک، لوگانسک، خرسون اور زاپورژیا کے علاقے 2022 میں روس میں شامل ہوئے۔

Share it :