روس کا 150 کلومیٹر تک مار کرنے والا نیا گلائیڈ بم تیار

Russian glide bomb Russian glide bomb

روس کا 150 کلومیٹر تک مار کرنے والا نیا گلائیڈ بم تیار

روسی فوج نے ایک ایسے جدید گلائیڈ بم کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو 150 کلومیٹر تک کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ روسی فوجی امور پر نظر رکھنے والے ٹیلیگرام چینل “وویینی اوبوزریواتل” (Military Observer) کے مطابق یہ بم حالیہ دنوں یوکرین کے شہر نکولائیف پر کیے گئے ایک حملے میں استعمال کیا گیا، جو سمندر کے اوپر سے فضا میں طویل فاصلہ طے کرنے کے بعد ہدف پر جا گرا۔ عام طور پر روسی گلائیڈ بم پرانے ثقلی (gravity) بم ہوتے ہیں جنہیں ایروڈائنامک کِٹس کی مدد سے اپ گریڈ کر کے دور مار اور درست نشانہ لگانے کی صلاحیت دی جاتی ہے۔ اب تک روس کے پاس ایسے بم موجود تھے جو 40 سے 70 کلومیٹر تک کے فاصلے پر مار کر سکتے تھے، تاہم نئی ٹیکنالوجی کی بدولت ان کی حد میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق روسی فضائیہ نے حالیہ تجربے میں ایک Su-34 لڑاکا طیارے سے یہ بم بحیرۂ اسود کے اوپر سے داغا۔ اگرچہ یوکرینی فوج نے اس حملے کے بعد فوری طور پر بم کی نوعیت کی تصدیق نہیں کی، تاہم بعد میں بتایا گیا کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ روسی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر روس کے زیرِ ترقی جدید بم UMPB D-30SN کا تجرباتی نمونہ تھا، جسے 2024 کے وسط سے جانچ کے مرحلے میں رکھا گیا ہے۔ اس بم میں نئی قسم کے پروں کا استعمال کیا گیا ہے جو اسے 100 سے 150 کلومیٹر تک کی رینج دیتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق روس کی یہ پیش رفت یوکرین کے محاذ پر اس کی فضائی طاقت میں اضافہ کرے گی، کیونکہ اب روسی طیارے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کی پہنچ سے باہر رہتے ہوئے بھی انتہائی درستگی کے ساتھ حملے کرنے کے قابل ہوں گے۔

Advertisement