خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یورپی یونین کی لیڈر کے طیارے کا جی پی ایس ہم نے جام نہیں کیا، روس

Ursula von

یورپی یونین کی لیڈر کے طیارے کا جی پی ایس ہم نے جام نہیں کیا، روس

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس نے ان دعوؤں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اس نے یورپی یونین کے رہنما کے طیارے کا جی پی ایس سسٹم جام کرنے کی کوشش کی۔ یورپی یونین کے مطابق مبینہ واقعہ گزشتہ ہفتے اس وقت پیش آیا جب یورپی کمیشن کی صدر اُرسلا وان ڈیر لاین بلغاریہ کے دورے پر تھیں۔ تاہم جمعرات کے روز ماسکو میں پریس بریفنگ کے دوران روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ان الزامات کو “بے بنیاد” اور “سو فیصد جھوٹ” قرار دیا۔ زاخارووا نے کہا کہ مغرب جھوٹ کے ایک جال کے ذریعے عالمی سطح پر روس کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ماسکو اس پروپیگنڈے کا مقابلہ کرتا رہے گا۔ ان کے بقول یہ الزامات دراصل عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی ایک چال ہیں، جن میں یورپی یونین کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال اور چین کے شہر تیانجن میں پیر کو ختم ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی حالیہ کانفرنس کے نتائج شامل ہیں۔ زاخارووا نے کہا یہ صرف وہم نہیں بلکہ ایک منظم سازش ہے تاکہ یورپی عوام کو اپنی بگڑتی معیشت اور اس بحران کے اصل ذمہ دار یعنی یورپی یونین کی کرپٹ اور غیر ذمہ دار سیاسی اشرافیہ سے دور رکھا جا سکے۔

روسی ترجمان نے فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ “فلائٹ ریڈار 24” کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ویب سائٹ کے مطابق اُرسلا وان ڈیر لاین کے طیارے کو روانگی سے لے کر لینڈنگ تک جی پی ایس سگنل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوا۔ بلغاریہ کے وزیراعظم روزن ژیلیازکوف نے منگل کے روز بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی کوئی تحقیقات نہیں ہوں گی، کیونکہ یہ “نہ تو ہائبرڈ خطرہ ہے اور نہ ہی سائبر خطرہ۔” ان کے بقول طیارے کے نظام میں کسی مداخلت کے شواہد موجود نہیں۔ خیال رہے کہ 2024 سے اب تک شمالی اور بالٹک ممالک روس پر بارہا الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ طیاروں اور بحری جہازوں کے رابطہ نظام میں خلل ڈال کر “ہائبرڈ جنگ” کے حربے استعمال کر رہا ہے، تاہم ماسکو ان تمام الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے۔

شئیر کریں: ۔