خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روس نے ایسٹونیا کا فضائی حدود کی خلاف ورزی کا دعوی رد کردیا

MiG 31

روس نے ایسٹونیا کا فضائی حدود کی خلاف ورزی کا دعوی رد کردیا

ماسکو (صداۓ روس)
روس نے ایسٹونیا کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے کسی بھی وقت کسی ملک کی سرحد عبور نہیں کی۔ ایسٹونیا، جو یورپی یونین اور نیٹو کا رکن ملک ہے، نے الزام لگایا تھا کہ تین روسی طیاروں نے اس کی فضائی حدود میں بارہ منٹ تک غیر قانونی پرواز کی، جسے اس نے “غیر معمولی اور ڈھٹائی پر مبنی اقدام” قرار دیا۔ روسی وزارت دفاع نے ہفتہ کے روز جاری بیان میں کہا کہ تین “مِگ-31” طیارے روس کے علاقے کریلیا سے کالینن گراڈ کے فضائی اڈے کی طرف معمول کی پرواز پر تھے۔ ان طیاروں نے بحیرہ بالٹک کے غیر جانبدار پانیوں کے اوپر وائنڈلو جزیرے سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر پرواز کی اور ایسٹونیا کی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوئے۔ وزارت دفاع کے مطابق پرواز مکمل طور پر بین الاقوامی فضائی قوانین کے مطابق کی گئی اور کسی بھی دوسرے ملک کی سرحد کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

اس واقعے کے بعد ایسٹونیا نے فوری طور پر نیٹو کے معاہدے کے آرٹیکل 4 کے تحت اپنے اتحادیوں سے مشاورت طلب کر لی۔ ایسٹونیا کے وزیرِ اعظم کرسٹن میخال نے کہا کہ نیٹو کا ردعمل کسی بھی اشتعال انگیزی پر متحد اور مضبوط ہونا چاہیے، لہٰذا اتحادیوں کے ساتھ مشاورت ناگزیر ہے تاکہ آئندہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ 9 ستمبر کو پولینڈ نے بھی روس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے انیس ڈرون اس کی فضائی حدود میں داخل کیے، تاہم ماسکو نے ان الزامات کو بھی مسترد کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد نیٹو نے پولینڈ کی فضائی نگرانی کے لیے مزید جنگی طیارے تعینات کیے تھے

شئیر کریں: ۔