روس نے 909 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں، یوکرین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے محکمہ برائے اسیرانِ جنگ کے امور نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ روس نے یوکرین کے ۹۰۹ فوجیوں کی لاشیں واپس کر دی ہیں جو مختلف محاذوں پر ہلاک ہوئے تھے۔ بیان کے مطابق یہ فوجی ڈونیٹسک، لوہانسک، زاپورژیا، خارکیف اور سومی کے محاذوں پر لڑائی کے دوران مارے گئے تھے، اور بعض لاشیں روسی مردہ خانوں میں رکھی گئی تھیں۔ جوابی طور پر روس کو اس کے ۳۴ فوجیوں کی لاشیں واپس کی گئیں، جیسا کہ روسی پارلیمان کے رکن شمسائل سرالییف نے روسی خبررساں ادارے آر بی سی کو بتایا۔
یہ اکتوبر ۲۰۲۳ سے اب تک نویں بار ہے کہ ۵۰۰ یا اس سے زائد لاشوں کا تبادلہ کیا گیا ہو۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب روسی اور یوکرینی حکام نے ۲۰۲۲ کے بعد پہلی بار استنبول میں براہِ راست مذاکرات کیے۔ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد سے دونوں ممالک وقفے وقفے سے قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ کرتے آئے ہیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مطابق اب تک جنگ میں ایک لاکھ تک یوکرینی فوجی مارے جا چکے ہیں، جب کہ روس کا فوجی جانی نقصان انتہائی کم ہے. یوکرینی حکام مغربی ممالک کی حمایت سے یہ لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے سب سے زیادہ نقصان خود یوکرین اور یورپ کو ہوچکا ہے.