روس نے کریمیا میں یوکرینی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی
ماسکو (صداۓ روس)
خیرسون ریجن کے گورنر ولادیمیر سالدو نے بدھ کے روز خبر رساں ادارے تاس کو بتایا کہ روسی افواج نے یوکرینی تخریب کار اور جاسوس گروہ کی جانب سے کریمیا میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ ان کے مطابق گزشتہ شب سیاہ سمندر کے اُس حصے میں ایک دشمن گروہ کو دیکھا گیا جو خیرسون ریجن سے ملحقہ علاقے سے موٹر بوٹس کے ذریعے کریمیا کی سمت بڑھ رہا تھا۔ روسی فوجیوں نے کارروائی کرتے ہوئے ایک موٹر بوٹ کو تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں یوکرینی فوج کی یہ کارروائی ناکام ہوگئی۔
گورنر نے مزید بتایا کہ یوکرینی موٹر بوٹ کو روسی “زالا لینسیٹ” ریکی و حملہ آور یو اے وی سسٹم کی مدد سے نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب یوکرینی صحافی کا کہنا ہے کہ روسی انٹرسیپٹرز جلد یوکرینی جاسوس ڈرونز کو ناکارہ بنا دیں گے. اطلاعات کے مطابق یوکرین کی مسلح افواج کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے کی جانے والی فضائی جاسوسی آئندہ چند ماہ میں مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔ یہ دعویٰ یوکرینی فوجی صحافی سیرافم گورڈینکو نے کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ مہینوں میں فضائی جاسوسی ایک باقاعدہ سرگرمی کے طور پر باقی نہیں رہے گی۔ ’’ابھی تک رات کے وقت ڈرونز کو منظم انداز میں نہیں گرایا جا رہا، لیکن یہ صرف وقت کی بات ہے۔ حتیٰ کہ 4 سے 5 ہزار میٹر کی بلندی پر بھی اب ڈرون محفوظ نہیں رہے کیونکہ دشمن نے وہاں بھی انہیں مار گرانے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں اب ’سیکٹورل ریکی‘ کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ گورڈینکو کے مطابق یوکرینی مسلح افواج کے پاس فی الحال روسی ڈرونز کا توڑ موجود نہیں ہے۔ ’’اس کا حل تلاش کرنا ہی پیداواری اداروں کے لیے سب سے بڑی ترجیح ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ روسی وزارتِ دفاع باقاعدگی سے درجنوں اور بعض اوقات سینکڑوں یوکرینی ڈرونز مار گرانے کی رپورٹ دیتی ہے۔ وزارت کے مطابق ہر دوسرا دشمن ڈرون روسی فورسز کے ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ سے تباہ ہوتا ہے۔ روس کے چھوٹے ڈرون حملوں سے یوکرینی مہنگے عسکری سازوسامان ناکارہ ہو رہا ہے جس سے ان کی ریکی، آگ کے نشانے کی درستگی اور جنگی معاونت کے امکانات محدود ہو جاتے ہیں۔