خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روس “کثیر قطبی دنیا” پر مبنی تعلیمی ماڈل دوست ممالک کے ساتھ شیئر کرے گا

Russian School

روس “کثیر قطبی دنیا” پر مبنی تعلیمی ماڈل دوست ممالک کے ساتھ شیئر کرے گا

ماسکو  (صداۓ روس)

روس کے وزیر تعلیم الیکسی کراوتسوف نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو ایک ایسا تعلیمی ماڈل متعارف کروا رہا ہے جس کا مقصد طلبہ کو “کثیر قطبی دنیا” کی تشکیل میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے۔ یہ اعلان قازان شہر میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے قبل کیا گیا۔ “شپنگ دی فیوچر” کے عنوان سے ہونے والے اس دو روزہ فورم میں دنیا کے 20 سے زائد وزرائے تعلیم کی شرکت متوقع ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ روس اپنی تعلیمی صلاحیت، استادوں کی تربیت، نصاب کی تیاری، اور اسکولوں کی تعمیر کے تجربات دوست ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے۔ الیکسی کراوتسوف کے مطابق روس کا اسکولی نظام دنیا کے بہترین دس تعلیمی نظاموں میں شامل ہے، اور بین الاقوامی تعلیمی اولمپیادز میں طلائی تمغوں کے حصول میں یہ نظام دنیا کے سرفہرست تین ممالک میں شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا یہ بہت ضروری ہے کہ ہمارے طلبہ دیگر ممالک کو جانیں، بین الاقوامی دوستیوں کو فروغ دیں، اور کثیر قطبی دنیا کی تعمیر میں حصہ لیں۔ ہمارا مستقبل اسی پر منحصر ہے۔ وزیر تعلیم نے ایک نئے مثالی اسکول ماڈل “یوریشین لیسیم” کا اعلان کرنے کا عندیہ بھی دیا، جسے دیگر ممالک میں اپنایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم تعلیمی معیار کی جانچ کے لیے ایک متبادل نظام پیش کر رہے ہیں جو تین اصولوں پر مبنی ہے: غیر سیاسی ہونا، موجودہ تقاضوں سے ہم آہنگی، اور شفافیت۔”

شئیر کریں: ۔