روس کا یوکرین کی سرحد پر 20 کراسنگ پوائنٹس بند کرنے کا فیصلہ
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزیرِاعظم میخائل میشوستین نے ایک سرکاری حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت یکم اگست 2025 سے یوکرین کی سرحد پر موجود بیس چیک پوائنٹس بند کر دیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ روس اور یوکرین کے درمیان 8 فروری 1995 کو طے پانے والے معاہدے کے تحت قائم سرحدی چیک پوائنٹس کے حوالے سے کیا گیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق: “یکم اگست 2025 سے روسی ریاستی سرحد پر ان چیک پوائنٹس کو بند کر دیا جائے، جو روس اور یوکرین کی حکومتوں کے درمیان 8 فروری 1995 کے معاہدے کے تحت قائم کیے گئے تھے، جیسا کہ ضمیمے میں درج ہے۔ اس فہرست میں تیرہ سڑکوں اور سات ریلوے کے کراسنگ شامل ہیں۔ یہ وہ راستے ہیں جو اب یوکرین کی سرحد پر نہیں آتے، کیونکہ 2022 میں ہونے والے ریفرنڈمز کے بعد لوگانسک اور دونیتسک عوامی جمہوریہ، نیز خیرسون اور زاپوروزیے کے علاقے روس کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ اقدام یوکرین کے ساتھ زمینی سرحدوں پر انتظامی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، اور روسی حکام کے مطابق اب یہ علاقے روسی ریاستی انتظام کے تحت آتے ہیں، اس لیے ان کراسنگ پوائنٹس کو بند کرنا ضروری ہو گیا تھا۔