روس نے کینسر کے لیے نئی ایم آر این اے ویکسین کی ابتدائی کھیپ تیار کرلی

Russian cancer vaccine Russian cancer vaccine

روس نے کینسر کے لیے نئی ایم آر این اے ویکسین کی ابتدائی کھیپ تیار کرلی

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے گمالیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے کینسر کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی نئی نسل کی ایم آر این اے ویکسین کی پہلی تین تجرباتی کھیپ تیار کر لی ہے۔ ادارے کے سربراہ الیگزینڈر گِنسبُرگ کے مطابق یہ ویکسین مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے اور مریض کے اپنے جینیاتی ڈیٹا کی بنیاد پر مہلک رسولیوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس ویکسین کی تیاری سے متعلق ابتدائی رپورٹس ستمبر میں سامنے آئی تھیں۔ پری کلینیکل مطالعات سے معلوم ہوا تھا کہ یہ دوا مختلف مریضوں کی خصوصیات کے مطابق رسولیوں کے حجم کو 60 سے 80 فیصد تک کم کرنے اور ان کی بڑھوتری سست کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ابتدا میں اسے بڑی آنت (colorectal) کے کینسر کے مریضوں کے لیے استعمال کرنے کی توقع ظاہر کی گئی تھی۔ گِنسبُرگ کے مطابق روس کے نمایاں ہرزن آنکولوجی انسٹیٹیوٹ نے تشخیص، ایم آر این اے پیداوار اور مریضوں کو خوراک دینے تک کے تمام ضروری اجازت نامے حاصل کر لیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ ویکسین کی پہلی کھیپ تمام معیار پر پورا اتر چکی ہے، تاہم یہ اب بھی تجرباتی مرحلے میں ہے۔

روایتی ویکسینز کے برعکس، ایم آر این اے کینسر ویکسینز کا مقصد بیماری کو روکنا نہیں بلکہ جسم کے مدافعتی نظام کو رسولیوں کے خلاف تربیت دے کر علاج فراہم کرنا ہے۔ یہ ویکسین ہر مریض کے جینیاتی ڈھانچے کے مطابق انفرادی طور پر تیار کی جاتی ہے، جس سے علاج زیادہ مؤثر اور مخصوص ہو سکتا ہے۔ گمالیا انسٹیٹیوٹ اس سے قبل عالمی سطح پر کووڈ-19 کی ویکسین ’’اسپوتنک وی‘‘ کی تیاری کے لیے معروف ہو چکا ہے۔ اس سے قبل روس نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ چیچک وائرس پر مبنی ایک دوا کے دماغ کے کینسر کے علاج کے لیے کلینکل ٹرائلز بھی شروع کیے ہیں، جن کے دو سال تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ گزشتہ ماہ روسی وزارتِ صحت نے دو اور مخصوص کینسر ویکسینز کے استعمال کی منظوری بھی دی تھی: NeoOncoVak (میلانوما کے لیے ایم آر این اے ویکسین) اور Oncopept (مہلک رسولیوں کے لیے پیپٹائیڈ ویکسین)۔ دونوں ویکسینز مریض کے رسولی کے جینیاتی تجزیے اور دیگر بائیو میٹریل کی بنیاد پر انفرادی طور پر تیار کی جاتی ہیں۔

Advertisement