ایران – اسرائیل صورتحال پر روس کا انتباہ: شہریوں کو واپس بلا لیا
ماسکو (صداۓ روس)
اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے فضائی حملوں کے بعد روس نے اپنے شہریوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ان افراد سے، جو ان ممالک میں پہلے سے موجود ہیں، فوری طور پر محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے یا ممکن ہو تو وطن واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے. روسی وزارت خارجہ نے جمعے کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں سلامتی کی صورتحال غیرمعمولی حد تک خراب ہو چکی ہے، اس لیے روسی شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان ممالک کے سفر سے مکمل اجتناب برتیں اور جو افراد وہاں موجود ہیں، وہ فوری طور پر خطرے سے محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔
یہ انتباہ اُس وقت جاری کیا گیا جب اسرائیلی فوج نے جمعے کی صبح ایران کے جوہری اور عسکری مراکز پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے۔ ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری ہلاک ہو گئے ہیں۔ مختلف عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کئی دیگر اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان بھی ان حملوں میں مارے گئے ہیں۔
روسی سفارتخانے نے تل ابیب میں مقیم روسی شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل چھوڑ دیں۔ اس ہدایت کے بعد روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ملکی ایئرلائنز کو حکم دیا ہے کہ وہ ایران اور اسرائیل کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر دیں اور ان ممالک کی فضائی حدود سے گریز کریں۔ یہ پابندی کم از کم ۲۶ جون تک نافذالعمل رہے گی۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اس صورت حال کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ ایئر فرانس کے ایل ایم، رایان ایئر، وِز ایئر، ایئر انڈیا، ایمریٹس اور لفتھانسا سمیت متعدد بڑی ایئرلائنز نے ایران، اسرائیل، اردن اور عراق کی فضائی حدود سے پروازوں کو موڑ دیا ہے۔ یورو کنٹرول (یورپی ایوی ایشن سیفٹی ادارہ) کے مطابق خطے میں کشیدگی کے باعث کم از کم ۶۵۰ پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔
روسی حکام نے کہا ہے کہ وہ حالات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ اس شدید کشیدگی کے پیش نظر ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کا خطرہ عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن چکا ہے۔