اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس کی امریکہ کو ایران کے خلاف فوجی مداخلت سے باز رہنے کی سخت وارننگ

Maria Zakharova

روس کی امریکہ کو ایران کے خلاف فوجی مداخلت سے باز رہنے کی سخت وارننگ

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ خارجہ نے امریکہ کو سخت وارننگ دی ہے کہ وہ ایران کے خلاف جاری کشیدگی میں فوجی مداخلت سے گریز کرے، کیونکہ ایسا کوئی بھی اقدام انتہائی خطرناک اور ناقابلِ قابو نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ بیان روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے سینٹ پیٹرزبرگ بین الاقوامی اقتصادی فورم کے موقع پر ایک نیوز بریفنگ میں دیا۔ ماریا زاخارووا نے کہا ہم خاص طور پر واشنگٹن کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں کسی قسم کی فوجی مداخلت نہ کرے، کیونکہ اس کے نتائج نہایت منفی اور غیر متوقع ہوں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ روس اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے سیاسی و سفارتی سطح پر فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ فی الحال سب سے اہم ترجیح یہ ہے کہ تشدد کا سلسلہ روکا جائے، جنگ بندی کی جائے اور مذاکرات کی طرف واپسی کا راستہ ہموار کیا جائے۔ زاخارووا نے کہا روس اس مقصد کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جیسے ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں شدت آئی، صدر ولادیمیر پوتن نے فوری طور پر اسرائیلی وزیراعظم اور ایرانی صدر سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ اگلے ہی دن انہوں نے امریکی صدر سے بھی گفتگو کی، اور اس کے بعد ترکی، متحدہ عرب امارات، مصر، عمان، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے رہنماؤں سے بھی مشاورت کی گئی۔ زاخارووا نے کہا ہمیں امید ہے کہ تمام فریق یہ تسلیم کریں گے کہ موجودہ بحران کا کوئی فوجی حل نہیں۔ صرف مذاکرات ہی مسئلے کا پائیدار حل فراہم کر سکتے ہیں، جو بین الاقوامی قانون، مساوی سیکیورٹی اور باہمی مفادات کی بنیاد پر ہو۔

انہوں نے ایران کی جانب سے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی مشروط آمادگی کو سراہا — بشرطیکہ اسرائیلی حملے بند کیے جائیں۔ ماریا زاخارووا نے آخر میں کہا ماسکو اس مؤقف کی مکمل حمایت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ صرف سفارتکاری اور مذاکرات ہی اس بحران کا پائیدار اور دیرپا حل فراہم کر سکتے ہیں۔

یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے، اور امریکہ کی ممکنہ فوجی مداخلت کی خبریں عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ روس کا یہ سخت اور دو ٹوک مؤقف ظاہر کرتا ہے کہ ماسکو خطے کو ایک بڑے تباہ کن تصادم سے بچانے کے لیے بھرپور سفارتی کوششوں میں مصروف ہے۔

Share it :