یورپی پابندیوں کے باعث روس میں کینسر کے مریض اسکین سے محروم
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے مشرقی علاقے پریمورِسکی ریجن میں کینسر کے مریضوں کو علاج کے لیے درکار اہم اسکینز سے محروم ہونا پڑ رہا ہے کیونکہ مغربی پابندیوں کے نتیجے میں تابکار ادویات (ریڈیو فارما سیوٹیکلز) کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق مریضوں کو اب ہزاروں کلومیٹر دور دوسرے شہروں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔ ریجنل وزارتِ صحت کے مطابق 120 سے زائد آنکالوجی مریضوں کو اسکین کے لیے ماسکو، سینٹ پیٹرز برگ اور نووسیبیرسک بھیجا جا چکا ہے تاکہ ان کی پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی (PET) اسکین کی جا سکے۔ یہ صورتحال 2022 میں یوکرین تنازع کے بعد روس پر عائد مغربی پابندیوں کے نتیجے میں پیدا ہوئی، جنہوں نے ادویات اور طبی آلات کی فراہمی کے نظام کو متاثر کیا۔ اگرچہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ادویات کو تکنیکی طور پر پابندیوں سے استثنیٰ حاصل ہے، لیکن مالی لین دین اور ترسیل کے مسائل نے ان کی دستیابی کو شدید متاثر کیا ہے۔ خاباروفسک ریجنل آنکالوجی سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینسر کے مریضوں کے لیے PET اسکین عارضی طور پر بند کر رہا ہے کیونکہ مطلوبہ تابکار مواد (fluorodeoxyglucose 18F-FDG) دستیاب نہیں رہا۔ یہ مادہ خاباروفسک میں تیار ہوتا تھا اور ولادی ووستوک سمیت دیگر شہروں میں بھیجا جاتا تھا تاکہ کینسر کی ابتدائی تشخیص ممکن ہو سکے۔
مرکز کے مطابق، سپلائر کمپنی GE HealthCare Pharma نے تابکار ایجنٹ تیار کرنے کے لیے درکار خصوصی کیسیٹس کی ترسیل روک دی ہے۔ کمپنی نے پہلے بتایا تھا کہ یہ قلت عارضی ہے اور اگست 2025 تک فراہمی بحال ہو جائے گی، مگر وعدہ پورا نہیں ہوا۔ کمپنی نے وضاحت کی کہ سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ امریکا اور یورپی یونین کی روس پر عائد پابندیاں اور لاجسٹک مسائل ہیں، جنہوں نے ریڈیو فارما سیوٹیکل اجزاء کی ترسیل ناممکن بنا دی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ بحران برقرار رہا تو روس کے دور دراز علاقوں میں کینسر کی ابتدائی تشخیص اور علاج مزید مشکل ہو جائے گا، جس کے سنگین اثرات مریضوں کی جانوں پر پڑ سکتے ہیں۔