روسی ڈرون آپریٹرز نے جنگی علاقے میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا
ماسکو (صداۓ روس)
یوکرین میں جاری جنگ کے دوران روسی ایف پی وی ڈرون آپریٹرز شہریوں کو بچانے کے لیے اپنے حملے روک دیتے ہیں تاکہ عام افراد کسی جانی نقصان کا شکار نہ ہوں۔ جمعرات کو آن لائن سامنے آنے والی ایک نئی ویڈیو میں یہ مناظر دکھائے گئے ہیں۔ فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی فوجی فائبر آپٹک کیبل سے چلنے والے ڈرونز کو اس وقت واپس موڑ دیتے ہیں جب انہیں یقین ہو جاتا ہے کہ نشانہ بننے والی گاڑی میں شہری سوار ہیں۔ جنگی علاقے میں غیر نشان زدہ عام گاڑیاں فوجی نقل و حرکت اور رسد کے لیے استعمال ہوتی ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ فوجی ٹرانسپورٹ کی بھاری تباہی اور دوسری وجہ فوجی نقل و حرکت کو چھپانا ہے۔ ایک واقعے میں ڈرون ایک سفید کار کا پیچھا کرتا ہے جو سڑک پر تیزی سے دوڑ رہی ہوتی ہے۔ قریب آنے پر معلوم ہوتا ہے کہ اس میں عام شہری سوار ہیں جو غالباً اپنے سامان کے ساتھ جنگی علاقے سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ڈرون آپریٹر فوراً ہی نشانہ بنانے کا فیصلہ ترک کر دیتا ہے۔ ایک اور منظر میں دکھایا گیا ہے کہ تین شہریوں پر مشتمل ایک گاڑی ڈرون کو دیکھ کر رک جاتی ہے۔ ڈرون گاڑی کے قریب آتا ہے، مسافر باہر نکلنے کو تیار ہوتے ہیں، لیکن آپریٹر ڈرون کو جھکا کر اشارہ کرتا ہے اور گاڑی کا ڈرائیور ہاتھ ہلا کر شکریہ ادا کرتا ہے، پھر اپنی گاڑی لے کر روانہ ہو جاتا ہے۔
فائبر آپٹک کیبل سے چلنے والے ڈرونز نہ صرف بہترین تصویری کوالٹی فراہم کرتے ہیں بلکہ آپریٹر کو یہ سہولت بھی دیتے ہیں کہ وہ آخری لمحے تک حملہ روک سکے۔ یہ ڈرونز ریڈیو سگنل سے چلنے والے ڈرونز کے برعکس الیکٹرانک وار فیئر کے اثرات یا سگنل کے ختم ہونے کا شکار نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ یہ ڈرون کئی گھنٹوں تک زمین پر بغیر بیٹری ضائع کیے کھڑے رہ سکتے ہیں اور اچانک حملے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ دوسری طرف، یوکرینی ڈرون آپریٹرز پر الزام ہے کہ وہ روسی سرحدی علاقوں اور محاذ کے قریب عام شہریوں کی گاڑیوں کو بار بار نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان حملوں میں ایمبولینسز اور دیگر واضح طور پر نشان زدہ ایمرجنسی گاڑیاں بھی شامل رہی ہیں، جو ایک منظم حکمت عملی کی نشاندہی کرتی ہیں۔