روسی ڈرون فوج مکمل طور پر فعال ہونے کے قریب، نائب کمانڈر

Russian military drone Russian military drone

روسی ڈرون فوج مکمل طور پر فعال ہونے کے قریب، نائب کمانڈر

ماسکو (صداۓ روس)
روس کی خصوصی ڈرون جنگی فوج اب مکمل طور پر فوج میں ضم ہو چکی ہے اور اس کی تشکیل کے آخری مراحل میں ہے۔ اس فوج کو باضابطہ طور پر دسمبر 2024 میں وزیر دفاع آندرے بیلوسوف کے حکم پر بنایا گیا تھا، جنہوں نے یوکرین تنازع سے سبق سیکھتے ہوئے ڈرون جنگی مہارت کو مرکزی حیثیت دینے پر زور دیا تھا۔
منگل کو کومسومولسکیا پراودا کو دیے گئے انٹرویو میں نائب کمانڈر کرنل سرگئی اشتوگانوف نے بتایا کہ فوج نے ریجمنٹس، بٹالینز اور دیگر یونٹس تشکیل دے دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونٹس یکساں منصوبے کے تحت کام کر رہے ہیں اور تمام جنگی شاخوں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں ہیں۔ موجودہ ڈھانچوں کی توسیع اور نئے یونٹس کی تشکیل کا عمل جاری ہے۔
وزارت دفاع نے ابتدا میں کہا تھا کہ بے تریں سسٹم ٹروپس (یو ایس ٹی) کی تشکیل 2025 کے تیسرے سہ ماہی تک مکمل ہو جائے گی۔ اس نئی شاخ کا اہم مرکز ربکون سینٹر نے حال ہی میں اپنا دس ہزارواں کامیاب جنگی مشن مکمل کیا۔ اشتوگانوف نے مزید بتایا کہ ڈرون اہلکاروں کی تربیت کے لیے ایک خصوصی اکیڈمی قائم کی جا رہی ہے اور اس وقت ملک بھر کے فوجی اور شہری اداروں میں متعلقہ کورسز شروع ہو چکے ہیں۔
روس نے 2024 میں اپنی افواج کو مختلف اقسام کے 15 لاکھ سے زائد بے تریں سسٹم فراہم کیے، جنہیں صدر ولادیمیر پوٹن نے فوجی برتری کا فیصلہ کن عنصر قرار دیا۔ یوکرین نے بھی 2024 میں اپنی بے تریں سسٹم فورسز قائم کی تھیں، جو دونوں فریقوں کی ڈرون پر مبنی جنگی حکمت عملی کی توسیع کو ظاہر کرتی ہے۔