روس نے آذربائیجان اور جارجیا کو ملانے والی ریلوے لائن کو جدید نظام سے آراستہ کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی انجینئروں نے آذربائیجان اور جارجیا کو جوڑنے والے اہم ریلوے منصوبے کی تکمیل کر لی ہے۔ یہ منصوبہ باکو–بوئیک کاسک ریلوے لائن کے جدید ڈیجیٹل نظام پر منتقلی سے متعلق ہے جو دونوں سابق سوویت ریاستوں کے درمیان ایک کلیدی راہداری ہے۔ اس منصوبے کے آخری مرحلے میں 122 کلومیٹر طویل ’’اوجار تا حاجی قبول‘‘ سیکشن کو اپ گریڈ کیا گیا، جسے 1980 کے بعد پہلی مرتبہ جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ یہ منصوبہ روسی انفراسٹرکچر ہولڈنگ “ناتسپرویکتستروئے” نے مکمل کیا، جو سو سے زائد کمپنیوں پر مشتمل ہے اور ریلوے، شاہراہوں، پلوں، توانائی کے منصوبوں اور بندرگاہوں پر کام کرتی ہے۔
پرانے ریلے بیسڈ نظام کو مائیکرو پروسیسر سینٹرلائزیشن سسٹم سے تبدیل کیا گیا ہے، جو آذربائیجان کی کمپنی “ریل ٹرانس سروس” نے روسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کیا۔ نئے نظام کے تحت چھ اسٹیشنز، 19 لیول کراسنگ اور 120 سے زائد سوئچز کی نگرانی کی جا سکے گی۔ اب ڈسپیچرز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے دور بیٹھ کر روٹس طے کر سکیں گے، سگنلز کو کنٹرول کر سکیں گے اور آلات کی حالت پر نظر رکھ سکیں گے۔ اس منصوبے کے نتیجے میں پورے کوریڈور پر آپریشنل کارکردگی اور سلامتی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ “ناتسپرویکتستروئے” کے ڈپٹی جنرل ڈائریکٹر برائے کمرشل امور دمتری بولوٹسکی کے مطابق، اس اپ گریڈ سے مسافر ٹرینوں کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 140 کلومیٹر فی گھنٹہ اور مال بردار ٹرینوں کی رفتار 80 سے بڑھ کر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو جائے گی۔ اسی طرح ٹرینوں کے درمیان وقفہ بھی 20 منٹ سے کم ہو کر 8 منٹ تک رہ جائے گا۔
2019 سے اب تک “ناتسپرویکتستروئے” کے تحت کمپنیوں نے باکو–بوئیک کاسک لائن پر 711 سوئچز اور 27 اسٹیشنز کو ڈیجیٹل کنٹرول میں منتقل کیا ہے، جن میں گنجہ، یولاخ، اوجار اور بوئیک کاسک کا اہم پاور جنکشن اسٹیشن شامل ہے۔ اس منصوبے نے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے ہیں کیونکہ آذربائیجان کی “ریل ٹرانس سروس” کے ساتھ تعاون سے آلات کی تیاری مقامی صنعت کے ذریعے ممکن بنائی گئی۔