روس نے فارمولا ون پر 50 ملین پاؤنڈ کا مقدمہ دائر کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے ریسنگ پروموٹر روسگونکی نے فارمولا ون کے خلاف لندن کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یہ مقدمہ روسی گرینڈ پری کے معاہدے کی منسوخی پر کیا گیا ہے، جسے ایف ون نے مارچ 2022 میں ختم کر دیا تھا۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق روسگونکی 50 ملین برطانوی پاؤنڈ (تقریباً 67.4 ملین ڈالر) ہرجانے کے طور پر طلب کر رہا ہے اور الزام لگا رہا ہے کہ ایف ون کھیل کو سیاسی بنا رہا ہے۔ ہائی کورٹ کے کنگز بینچ ڈویژن میں مقدمے کی باضابطہ دائرگی کی تصدیق عدالت نے بھی کر دی ہے۔ یاد رہے کہ مارچ 2022 میں بین الاقوامی آٹوموبائل فیڈریشن اور فارمولا ون انتظامیہ نے روس میں گرینڈ پری ریسز کے معاہدے کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس وقت ایف ون کے بیان میں کہا گیا تھا کہ فارمولا ون تصدیق کرتا ہے کہ روسی گرینڈ پری کے پروموٹر کے ساتھ معاہدہ ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں روس میں کبھی کوئی ریس منعقد نہیں ہوگی۔ روسی گرینڈ پری کے معاہدے کی بنیاد 2010 میں رکھی گئی تھی جب اُس وقت کے وزیرِاعظم ولادیمیر پوتن اور ایف ون کے سابق چیف ایگزیکٹو برنی ایکلسٹون نے سوچی میں 2014 سے 2020 تک ریسز کرانے پر دستخط کیے۔ بعد ازاں 2017 میں اس معاہدے کو 2025 تک بڑھا دیا گیا تھا۔
سوچی آٹودروم ٹریک، جو 2014 کے سرمائی اولمپکس کے اولمپک پارک میں بنایا گیا تھا، 2014 سے لے کر 2021 تک مسلسل آٹھ گرینڈ پریز کا میزبان رہا۔ 5,848 میٹر لمبا یہ سرکٹ بلیک سی کے ساحلی علاقے میں بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ ہے۔ جون 2021 میں فارمولا ون نے اعلان کیا تھا کہ 2023 سے روسی گرینڈ پری سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب واقع ایگورا ڈرائیو ریسنگ ٹریک پر منعقد ہوگی۔ اس سرکٹ کو نومبر 2020 میں ایف آئی اے نے آفیشل لائسنس دیا تھا۔ اس سے پہلے سوچی آٹودروم اور ماسکو ریس وے بھی ایف آئی اے سے لائسنس حاصل کر چکے ہیں۔ اب روسگونکی کا مؤقف ہے کہ معاہدہ منسوخ کر کے روس کے ساتھ ناانصافی کی گئی اور اس کی بنیاد کھیل نہیں بلکہ سیاست تھی، لہٰذا اسے بھاری نقصان کی تلافی کے لیے 50 ملین پاؤنڈ کی ادائیگی کی جائے۔