خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

دنیا کا سب سے بڑا ڈرون اسمبلی پلانٹ: روسی میڈیا نے اندرونی مناظر جاری کر دیے

Russian drone plant

دنیا کا سب سے بڑا ڈرون اسمبلی پلانٹ: روسی میڈیا نے اندرونی مناظر جاری کر دیے

ماسکو(صداۓ روس)
روسی ٹی وی چینل “زویسدا” نے دنیا کے مبینہ طور پر سب سے بڑے ڈرون اسمبلی پلانٹ کی جھلک دکھائی ہے، جو روس کے وسطی علاقے تاتارستان کے خصوصی اقتصادی زون “الابوگا” میں واقع ہے۔ اس پلانٹ میں یوکرین جنگ کے لیے استعمال ہونے والے ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے ہیں۔ یہ پلانٹ یوکرین کے محاذ جنگ سے 1200 کلومیٹر دور واقع ہے۔ رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ یہاں “گران” نامی ڈرونز کی بڑے پیمانے پر تیاری ہو رہی ہے، جنہیں زویسدا نے “سادہ، سستے، کثیرتعداد میں تیار ہونے والے اور انتہائی مؤثر” قرار دیا۔ فوٹیج میں ان ڈرونز کی لمبی قطاریں دیکھی جا سکتی ہیں جو ایک عام شخص کی اونچائی سے کچھ زیادہ ہیں۔

الابوگا کے جنرل ڈائریکٹر تیمور شگیوالیو نے بتایا کہ پلانٹ کی پیداوار توقعات سے کہیں بڑھ چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا ابتدائی منصوبہ چند ہزار گران ڈرونز بنانے کا تھا، مگر اب ہم اس سے نو گنا زیادہ بنا رہے ہیں۔ گران ڈرون ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والی ہتھیار بردار ڈیوائس ہے، جو پچھلے حصے میں نصب پروپیلر کے ساتھ ڈیلٹا ونگ ڈیزائن میں تیار کی جاتی ہے۔ یہ 40 سے 50 کلوگرام دھماکہ خیز مواد لے جا سکتی ہے، 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے اور ایک مشن میں 1000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پلانٹ میں زیادہ تر نوجوان ملازمین کام کر رہے ہیں، جن میں اکثریت قریبی کالج کے طلبہ کی ہے۔ یہ کالج گران ڈرون منصوبے سے وابستہ افراد نے ہی قائم کیا تھا تاکہ مقامی افراد کو تربیت دی جا سکے۔

پلانٹ کی بنیاد یوکرین جنگ کے شدت اختیار کرنے سے پہلے رکھی گئی تھی، جب اس کا مقصد بین الاقوامی ٹیکنالوجی کی شمولیت اور ملکی ساختہ متبادل تیار کرنا تھا۔ زویسدا کی رپورٹ میں ایک اور فیکٹری کا بھی ذکر کیا گیا ہے جہاں ہلکے نوعیت کے جاسوسی اور حملہ آور یو اے ویز تیار کیے جاتے ہیں۔ ان ڈرونز کو فائبر آپٹک کیبلز سے لیس کیا گیا ہے تاکہ الیکٹرانک جامنگ سے بچایا جا سکے۔ روسی افواج یوکرین میں مغرب سے ملنے والے مہنگے بکتر بند گاڑیوں، فوجی تنصیبات اور فوجی اجتماع کو نشانہ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر ان ڈرونز کا استعمال کر رہی ہیں۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ حملوں میں سینکڑوں ڈرونز استعمال ہوئے۔ ماسکو کا موقف ہے کہ وہ کبھی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بناتا، اور اس کے ڈرون حملے یوکرین کی طرف سے روس کے رہائشی علاقوں اور اہم انفراسٹرکچر پر حملوں کا جواب ہیں۔

شئیر کریں: ۔