یوکرین میں روسی میزائل نے امریکی ساختہ ایف سولہ طیارہ مار گرایا

F-16 F-16

یوکرین میں روسی میزائل نے امریکی ساختہ ایف سولہ طیارہ مار گرایا

ماسکو (صداۓ روس)
ہفتے کے روز یوکرین کی فضائیہ کا ایک امریکی ساختہ ایف سولہ لڑاکا طیارہ ایک مشن کے دوران مار گرایا گیا، جس کا الزام روسی ساختہ ایس-400 زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل یا آر-37 فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل پر لگایا جا رہا ہے۔ یوکرینی فوجی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تین میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے ایک نے طیارے کو نشانہ بنایا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی اس واقعے کی رپورٹ دی ہے۔

یوکرین کی فضائیہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یہ کسی فرینڈلی فائر (دوستانہ حملہ) کا نتیجہ تھا۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں کوئی یوکرینی فضائی دفاعی نظام فعال نہیں تھا، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ دوسری طرف روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا، تاہم انہوں نے استعمال کیے گئے نظام کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

Advertisement

یہ واقعہ نہ صرف ایک اہم فوجی نقصان کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان فضائی جنگ کس حد تک ٹیکنالوجی اور حکمتِ عملی پر مبنی ہو چکی ہے۔ روس کی جانب سے یا تو جدید ترین ایس-400 “تریؤمف” استعمال کیا گیا یا آر-37 طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل، جو روسی فضائیہ کی طرف سے دشمن کے جدید لڑاکا طیاروں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے. ایس-400 میزائل سسٹم روسی کمپنی این پی و المز کی جانب سے تیار کیا گیا اور 2007 سے روسی فوج میں شامل ہے۔ یہ نظام 400 کلومیٹر تک کے فاصلے پر تیزی سے حرکت کرنے والے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں مختلف رینج کے میزائل شامل ہیں، جن میں 40 این 6 ای اور 48N6E3 شامل ہیں۔

یوکرین کو نہ صرف جدید مغربی طیاروں کو روسی دفاعی ماحول میں مؤثر طریقے سے استعمال کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہے، بلکہ روسی فضائی دفاعی نظاموں کے خلاف مؤثر حکمت عملی اختیار کرنا بھی اس کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہے۔