روس نے صدر پوتن کی رہائش گاہ پر حملہ آور یوکرینی ڈرون کی ویڈیو جاری کردی
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ دفاع نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ یوکرینی طویل فاصلے تک مار کرنے والا ڈرون دکھایا گیا ہے جو روسی فضائی دفاع نے صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ پر کیے گئے ناکام حملے کے دوران مار گرایا تھا۔ وزارت کے مطابق یہ حملہ پیر کی شب 28 اور 29 دسمبر کی درمیانی رات نووگورود ریجن میں واقع صدارتی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ روسی فوج کے بیان کے مطابق، کیف کی جانب سے صدارتی کمپاؤنڈ پر مجموعی طور پر 91 بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں (یو اے ویز) داغی گئیں، تاہم روسی فضائی دفاعی نظام نے تمام ڈرونز کو تباہ کر دیا۔ وزارت دفاع کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ ویڈیو میں ایک روسی فوجی اہلکار نے بتایا کہ گرایا گیا ڈرون یوکرین میں تیار کردہ “چاکلون-وی” ماڈل کا جاسوسی اور حملہ آور ڈرون تھا، جس میں بعد ازاں تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اہلکار کے مطابق روسی فضائی دفاع نے ڈرون کو پچھلے حصے سے نشانہ بنایا، لیکن اس کے باوجود ڈرون بڑی حد تک محفوظ حالت میں زمین پر گرا، جو کہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ فوجی اہلکار نے مزید بتایا کہ ڈرون میں نصب غیر پھٹا ہوا وارہیڈ بڑی مقدار میں مہلک عناصر سے بھرا ہوا تھا اور اسے فوجی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ شہری اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
روسی وزارت دفاع نے ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ اس نے صدر روس کی رہائش گاہ پر کیف حکومت کی جانب سے منصوبہ بند دہشت گرد حملے کے ناقابل تردید شواہد پیش کر دیے ہیں۔ بیان میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس دعوے کو مسترد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے ڈرون حملے کی تردید کی تھی۔ وزارت کے مطابق زیلنسکی یا تو زمینی حقائق سے لاعلم ہیں یا پھر معمول کے مطابق حقائق کے برعکس بیانات دے رہے ہیں۔ وزارت دفاع کی جانب سے ایک نقشہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں یوکرینی ڈرونز کے پرواز کے راستے دکھائے گئے ہیں۔ نقشے کے مطابق، روسی فضائی دفاع نے بریانسک ریجن میں 49، اسمولینسک ریجن میں ایک، اور نووگورود ریجن میں 41 ڈرونز کو مار گرایا۔ اس سے قبل کریملن نے بھی اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرینی ڈرون حملہ صرف صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین تنازع کے پرامن حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی نقصان پہنچانا تھا۔