واٹس ایپ پر روس میں پابندی کی پیش گوئی
ماسکو (صداۓ روس)
روسی قانون سازوں نے عندیہ دیا ہے کہ مقبول میسجنگ ایپلیکیشن “واٹس ایپ” پر جلد ہی روس میں پابندی عائد کی جا سکتی ہے، کیونکہ صدر پوتن کی ہدایت پر حکومت ان سافٹ ویئرز کے خلاف نئی قانونی پابندیاں تیار کر رہی ہے جو نام نہاد “غیر دوستانہ ممالک” میں تیار کیے گئے ہیں۔ روسی ایوانِ زیریں (ڈوما) کی انفارمیشن پالیسی و ٹیکنالوجی کمیٹی کے نائب چیئرمین انتون گوریلکِن نے جمعہ کو سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا واٹس ایپ کو اب روسی مارکیٹ سے نکلنے کی تیاری کر لینی چاہیے۔ اسی کمیٹی کے ایک اور رکن انتون نیمکن نے روسی خبر رساں ادارے تاس” کو بتایا کہ واٹس ایپ کی روس میں موجودگی قومی سلامتی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس ایپ کا انجام طے ہو چکا ہے۔
یہ تبصرے اس تناظر میں سامنے آئے ہیں کہ واٹس ایپ کی مالک کمپنی “میٹا” کو پہلے ہی روس میں انتہا پسند مواد کے پھیلاؤ کا مرتکب قرار دیا جا چکا ہے۔ 2022 میں یوکرین تنازع کے دوران میٹا نے روسی شہریوں کے خلاف تشدد پر مبنی مواد کو اپنی نفرت انگیزی کی پالیسی سے استثنیٰ دے دیا تھا، جس پر روسی حکومت نے سخت ردِعمل ظاہر کیا تھا۔
صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی کابینہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ستمبر 2025 تک ایسے قواعد و ضوابط تیار کرے جو “غیر دوستانہ ممالک” میں بننے والے سافٹ ویئرز پر کنٹرول کو مزید سخت کریں۔ صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعہ کو بیان دیتے ہوئے کہا واٹس ایپ سمیت ہر کمپنی جو روس میں کام کرتی ہے، اسے ہمارے قومی قوانین کی پابندی کرنی ہوگی۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق سے گریز کیا کہ کیا فی الحال واٹس ایپ پر باضابطہ پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق واٹس ایپ روس کی سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی میسجنگ ایپ ہے۔ تحقیقاتی ادارے “میڈیا اسکوپ” کے مطابق اپریل 2025 تک اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 9 کروڑ 74 لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔ اس دوران روسی حکومت ایک ملکی میسجنگ ایپ پر کام کر رہی ہے جو قومی شناختی نظام کے ساتھ منسلک ہو گی۔ حکام کے مطابق اس ایپ کے ذریعے مستقبل میں حکومتی اور مالیاتی خدمات تک محفوظ رسائی ممکن ہو گی۔ یہ ایپ اس وقت عوامی بیٹا ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہے، اور گوریلکن کے بقول یہ واٹس ایپ کا قدرتی متبادل بن سکتی ہے۔ واضح رہے کہ روس پہلے ہی میسجنگ سروسز پر مختلف ضابطے عائد کر چکا ہے، جن میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ بینک اور وہ ادارے جو ذاتی معلومات رکھتے ہیں، انہیں محفوظ رابطے کے ذرائع استعمال کرنے ہوں گے تاکہ فراڈ کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔