رشوت لینے سے انکار پر روسی پولیس اہلکاروں کو پیشکش جتنی رقم دی جائے گی
ماسکو (صداۓ روس)
رشوت نہ لینے والے پولیس اہلکاروں کو انعام میں اتنی ہی رقم دی جانے لگی، جتنی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی. روسی خطے روستوو میں انسدادِ بدعنوانی کا انوکھا اقدام، روسی علاقے روستوو میں پولیس اہلکاروں کو رشوت ٹھکرانے پر انعام میں وہی رقم دی جا رہی ہے جو انہیں بطور رشوت پیش کی گئی تھی۔ یہ انوکھا اقدام داخلی امور کی وزارت کے علاقائی دفتر کے سربراہ الیکساندر ریچتسکی کے حکم پر عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ ایماندار پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
ریچتسکی نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ ہر پیش کردہ رقم کو مکمل طور پر اسی پولیس اہلکار کو بطور انعام منتقل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں جو پولیس اہلکاروں کو رشوت دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ صرف گزشتہ دو ماہ کے دوران ایسے 25 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
یہ اقدام خاص طور پر چھوٹی اور درمیانے درجے کی رشوت کی پیشکشوں، مثلاً ٹریفک پولیس کو نشے میں گاڑی چلانے والے ڈرائیورز یا دیوانی مقدمات کا سامنا کرنے والوں کی طرف سے دی جانے والی رشوت کے سدِ باب کے لیے کیا گیا ہے۔
ریچتسکی کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران پولیس نے 767 بدعنوانی سے متعلق جرائم کی نشاندہی کی، جن میں سے بیشتر اقتصادی شعبے سے متعلق تھے۔ 260 رشوت کی کوششیں ناکام بنائی گئیں، جن میں سے 135 کیسز وزارتِ داخلہ کے افسران نے خود بے نقاب کیے۔ سابق پولیس اہلکار ایوان آرتامونوف نے روسی اخبار “روسیسکایا گزیٹا” کو بتایا کہ یہ انعامی ادائیگیاں عموماً 25,000 سے 150,000 روبل (یعنی تقریباً 321 سے 2,000 امریکی ڈالر) کی رشوتوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ کرپشن سے متعلق مقدمات کے ماہر وکیل دمتری ایوانوف کا کہنا ہے کہ رشوت کے واقعات کو قانونی طور پر ریکارڈ کرنا اور اس کی درست مالیت کا تعین کرنا خاصا پیچیدہ عمل ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ ایسے انعامی اقدامات روس میں پہلے بھی آزمائے جا چکے ہیں۔ ماسکو اور تاتارستان میں اس نوعیت کے اقدامات کیے گئے تھے، جہاں بعض پولیس اہلکاروں کو رشوت بے نقاب کرنے پر اپارٹمنٹس تک دیے گئے تھے۔