اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ایرانی ہم منصب کو دوبارہ منتخب ہونے پر روسی سینیٹر کی مبارکباد

Valentina Matviyenko

ایرانی ہم منصب کو دوبارہ منتخب ہونے پر روسی سینیٹر کی مبارکباد

ماسکو (صداۓ روس)
روس کی وفاقی کونسل (ایوان بالا) کی چیئرپرسن والینتینا ماطویینکو نے ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کو ایک بار پھر اس اہم منصب پر منتخب ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں روسی سینیٹر نے ماسکو اور تہران کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

محمد باقر قالیباف کو منگل کے روز اسپیکر کے طور پر دوبارہ منتخب کیا گیا، جہاں انہیں دو سو انیس ووٹ حاصل ہوئے، جو کہ کل دو سو بہتر ووٹوں میں سے ایک بڑی اکثریت تھی۔ وہ سن دو ہزار بیس سے اس عہدے پر فائز ہیں اور ماضی میں تہران کے میئر اور اسلامی انقلابی پاسداران فورس کے کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ماطویینکو نے بدھ کے روز اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ روسی حکام قالیباف کے روس کے لیے دوستانہ رویے کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانیں باہمی احترام، اعتماد اور ایک دوسرے کے مفادات کے لحاظ سے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش جاری رکھیں گی۔

انہوں نے مزید کہا: ’’ہم بین الاقوامی سطح پر بھی مشترکہ کام کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں تاکہ خطے اور دنیا کے اہم مسائل کے مؤثر حل تلاش کیے جا سکیں۔‘‘

واضح رہے کہ روس اور ایران کے تعلقات حالیہ برسوں میں خاصے مضبوط ہوئے ہیں۔ جنوری دو ہزار پچیس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے ماسکو میں بیس سالہ جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ کیا، جو قومی سلامتی، پرامن جوہری توانائی، اور یکطرفہ پابندیوں کے خلاف مشترکہ مزاحمت سمیت کئی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔

سال دو ہزار چوبیس میں ایران نے باضابطہ طور پر برِکس تنظیم کی رکنیت حاصل کی۔ یہ گروپ ابتدائی طور پر دو ہزار چھ میں برازیل، روس، بھارت اور چین پر مشتمل تھا، جس میں بعد ازاں جنوبی افریقہ بھی شامل ہوا۔ گزشتہ برس مصر، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات بھی اس اتحاد کا حصہ بنے۔ موجودہ ارکان دنیا کی تقریباً چھیالیس فیصد آبادی اور چھتیس فیصد عالمی پیداوار کی نمائندگی کرتے ہیں، جبکہ تیس سے زائد ممالک نے اس تنظیم میں شمولیت کے لیے درخواستیں جمع کروا رکھی ہیں۔

یہ حالیہ پیش رفتیں اس امر کی غمازی کرتی ہیں کہ روس اور ایران نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر بھی قریبی شراکت داری قائم کرنے کے خواہاں ہیں، اور دونوں ممالک کی پارلیمانی قیادت اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

Share it :