اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روسی حملے جوابی کارروائی ہیں، کیف نے شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا, کریملن

Russian military

روسی حملے جوابی کارروائی ہیں، کیف نے شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا, کریملن

 

ماسکو  (صداۓ روس)
کریملن نے واضح کیا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں کیے جانے والے حالیہ فضائی حملے دراصل جوابی کارروائی ہیں، جو کیف کی طرف سے روسی شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر ڈرون حملوں کے ردِعمل میں کیے جا رہے ہیں۔ یہ بیان کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔ پیسکوف نے کہا کہ “ہم دیکھ رہے ہیں کہ یوکرینی افواج ہماری سماجی اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہی ہیں، اس لیے روس کی جوابی کارروائی صرف فوجی تنصیبات اور اہداف تک محدود ہے۔” یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب روسی وزارتِ دفاع نے اطلاع دی کہ منگل سے جمعہ کے درمیان یوکرین نے روس پر سینکڑوں ڈرون حملے کیے، جن میں صرف ایک دن میں ۱۵۰ سے زائد طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون مار گرائے گئے۔ روس کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں نہ صرف عام شہری خطرے میں پڑے بلکہ کئی بار تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔

ان حملوں کے ردعمل میں، روس نے کیف میں ڈرون اور میزائل بنانے والی فیکٹری پر کامیاب حملہ کرنے کا اعلان کیا، ساتھ ہی کئی دیگر فوجی اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ وزارت دفاع کے مطابق ان حملوں کا مقصد یوکرین کی عسکری صلاحیت کو کمزور کرنا ہے، نہ کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا۔ دریں اثنا، پیسکوف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھی تبصرہ کیا جس میں انہوں نے روسی صدر پوتن کو “بالکل پاگل” قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ روسی حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پیسکوف نے کہا کہ اس وقت جب امن مذاکرات کا عمل ایک نازک موڑ پر ہے، ہر فریق پر جذباتی دباؤ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صدر پوتن وہ فیصلے کر رہے ہیں جو روس کی سلامتی کے لیے ناگزیر ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ ماسکو میں دوسری جنگِ عظیم کی فتح کی تقریبات سے قبل یوکرین نے غیر ملکی رہنماؤں کو مبینہ طور پر دھمکیاں دی تھیں، جس کا بھی پیسکوف نے ذکر کیا۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان اس مہینے استنبول میں براہِ راست مذاکرات ہوئے، جو ۲۰۲۲ کے بعد پہلی بار منعقد ہوئے۔ ان مذاکرات کے دوران قیدیوں کے ایک بڑے تبادلے پر بھی اتفاق ہوا، جو گزشتہ اتوار کو مکمل ہوا۔ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بتایا کہ روس ایک مجوزہ امن معاہدے کا مسودہ تیار کر رہا ہے، جسے جلد کیف کے سامنے پیش کیا جائے گا، تاکہ تنازع کے پائیدار حل کی راہ ہموار ہو سکے۔

 

Share it :