خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روسی خواتین مردوں کے مقابلے تیزی سے روزگار حاصل کرنے لگیں

Moscow Metro

روسی خواتین مردوں کے مقابلے تیزی سے روزگار حاصل کرنے لگیں

ماسکو(صداۓ روس)
روس میں پانچ سال بعد پہلی بار خواتین کو مردوں کی نسبت روزگار جلدی ملنے لگا ہے، جو ملکی لیبر مارکیٹ میں بدلتے ہوئے رجحانات کا مظہر ہے۔ یہ بات روسی اخبار ’’ازویستیا‘‘ نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔ روس کے وفاقی ادارہ شماریات (روس اسٹاٹ) کے مطابق، خواتین کو اوسطاً پانچ ماہ اور تین دن میں نوکری مل رہی ہے، جو مردوں کے مقابلے میں چار دن کم ہے۔ اس سے قبل ایسا رجحان عالمی وبا کے دوران 2020 میں دیکھا گیا تھا، جب آن لائن کام اور نرسوں کی مانگ میں اضافے نے روزگار کے مواقع پر صنفی فرق کو وقتی طور پر کم کر دیا تھا۔ پلیخانوف اکنامکس یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر فریدہ میرزابالایوا کے مطابق، ’’خواتین آجر کے ساتھ سمجھوتہ کرنے میں زیادہ تیزی دکھاتی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کمپنیاں محدود تنخواہوں کے باعث عملے کی لاگت کم رکھنے کے لیے ایسی بھرتیوں کو ترجیح دے رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ افرادی قوت کی قلت کی وجہ سے آجر اب پرانے تصورات کو ترک کر رہے ہیں۔ جو کمپنیاں پہلے زچگی کی چھٹیوں کے خدشے کے باعث خواتین کو بھرتی کرنے سے گریز کرتی تھیں، اب انہیں ان پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین کم تنخواہ کے بدلے لچکدار اوقات کار اور بہتر زندگی کے توازن کو ترجیح دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تعلیم، صحت، سیاحت، خدمات، اور ریٹیل جیسے شعبوں میں زیادہ نظر آتی ہیں، جہاں عملے کی آمد و رفت اور قلت عام ہے۔ خواتین سے وابستہ صنعتیں جیسے ہلکی مینوفیکچرنگ اور سیاحت بھی وسعت اختیار کر رہی ہیں۔ اس برس سب سے زیادہ مانگ مارکیٹنگ، خوبصورتی، ڈیزائن، ثقافت اور فنون لطیفہ میں ہے، جبکہ آئی ٹی شعبے میں بھی خواتین کی شمولیت بڑھ رہی ہے، جہاں صنفی حدود ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ تاہم، اجرت کے لحاظ سے صنفی فرق اب بھی برقرار ہے۔ سنہ 2023 میں مرد خواتین سے اوسطاً 27 فیصد زیادہ کماتے رہے۔ دفاع جیسے مردوں کے غلبے والے شعبوں میں بڑھتی ہوئی افرادی قلت کے باعث یہ فرق مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ روس میں روزگار کی تلاش کا اوسط دورانیہ اب پانچ ماہ سے کچھ زیادہ رہ گیا ہے، جو دس سال پہلے کے مقابلے میں دو ماہ کم ہے۔ مئی 2025 میں ملک میں بیروزگاری کی شرح گھٹ کر ریکارڈ کم ترین سطح 2.2 فیصد پر آ گئی۔ بین الاقوامی سطح پر بھی خواتین کی لیبر فورس میں شرکت مردوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق، 2023 میں عالمی سطح پر خواتین کی شراکت 48.7 فیصد جبکہ مردوں کی 73 فیصد رہی۔ یہ فرق مختلف علاقوں میں مختلف شدت سے موجود ہے۔

شئیر کریں: ۔