اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روسی شہریوں کی جانب سے جرمنی سب سے بڑا دشمن ملک قرار، سروے

Russian people

روسی شہریوں کی جانب سے جرمنی سب سے بڑا دشمن ملک قرار، سروے

ماسکو  (صداۓ روس)
روس کے عوام اب امریکہ کو سب سے بڑا دشمن نہیں سمجھتے بلکہ ان کے خیال میں جرمنی روس کا سب سے زیادہ غیر دوستانہ ملک بن چکا ہے۔ یہ بات روس کے آزاد تحقیقی ادارے لیوادا سینٹر کے تازہ ترین سروے میں سامنے آئی ہے، جس کے مطابق روسیوں کی ایک بڑی تعداد نے دشمن ممالک کی فہرست میں جرمنی کو سرفہرست رکھا ہے۔سروے کے مطابق چھپن فیصد روسیوں نے جرمنی کو دشمن قرار دیا، جب کہ انچاس فیصد نے برطانیہ اور تینتالیس فیصد نے یوکرین کو روس کا مخالف ملک تصور کیا۔ امریکہ، جو گزشتہ تیرہ برسوں سے دشمنوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا تھا، اب صرف چالیس فیصد آراء کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں امریکہ کو دشمن سمجھنے والے روسیوں کی تعداد میں چھتیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

لیوادا سینٹر کے مطابق روسی عوام کی سوچ میں یہ تبدیلی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی کے بعد آئی ہے، کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین تنازع کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ادھر جرمنی کے نئے چانسلر فریڈرش مرز نے مئی کے آغاز میں عہدہ سنبھالنے کے بعد روس کے خلاف سخت لب و لہجہ اختیار کیا ہے اور یوکرین کو فوجی امداد میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے یوکرین کو یہ اجازت دینے کی حمایت کی ہے کہ وہ مغربی ممالک سے ملنے والے ہتھیار روس کے اندر تک استعمال کر سکے، یہاں تک کہ انہوں نے جرمن ٹارَس میزائل فراہم کرنے کی بھی بات کی ہے جو پانچ سو کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کر سکتے ہیں اور ماسکو جیسے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ان بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی کی جنگ میں براہ راست مداخلت اب کسی سے چھپی نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی ایک بار پھر اسی خطرناک راستے پر چل پڑا ہے جس نے اسے پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں تباہی سے دوچار کیا تھا۔

سروے میں روسیوں سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ کن ممالک کو روس کے قریبی دوست سمجھتے ہیں۔ اس کے جواب میں اسی فیصد نے بیلاروس، چونسٹھ فیصد نے چین، چھتیس فیصد نے قازقستان، بتیس فیصد نے بھارت اور تیس فیصد نے شمالی کوریا کا انتخاب کیا۔

یہ نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ روسی عوام کی نظر میں بین الاقوامی تعلقات کی ترجیحات اور خدشات میں واضح تبدیلی آ رہی ہے، جس پر عالمی تجزیہ کار بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Share it :