اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس سے بھارت کو کوئلے کی برآمدات دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

Russian coal

روس سے بھارت کو کوئلے کی برآمدات دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

ماسکو (صداۓ روس)
بھارت نے مئی 2025 کے دوران روس سے **تھرمل کوئلے** کی درآمدات میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے دو سال کی بلند ترین سطح **1.3 ملین ٹن** تک پہنچا دی ہے۔ روسی کاروباری روزنامہ **کومرسانت** نے جمعہ کو یہ رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا کہ اس اضافے کی بنیادی وجہ روسی کوئلے کی **اعلیٰ معیار** اور **لچکدار قیمتیں** ہیں۔ رپورٹ کے مطابق روس اب بھارت کی مجموعی کوئلہ درآمدات میں **7.5 فیصد** حصہ رکھتا ہے، جبکہ مئی کے مہینے میں بھارت نے انڈونیشیا سے **9.8 ملین ٹن** کوئلہ درآمد کیا۔ بھارت اب زیادہ توانائی بخش (ہائی گریڈ) کوئلے کی تلاش میں روسی برآمدات پر مزید انحصار بڑھا رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، بھارت کی مئی میں مجموعی تھرمل کوئلہ درآمدات میں **10 فیصد** اضافہ ہوا، جو **17.4 ملین ٹن** تک پہنچ گئیں — یہ جون 2024 کے بعد سے سب سے زیادہ سطح ہے۔

قومی کریڈٹ ریٹنگز ادارے کے **نریمان تایکتیف** کے مطابق بھارت نے نسبتاً کم توانائی والے انڈونیشیائی کوئلے کی درآمد کم کر کے **بہتر معیار اور مسابقتی قیمت والے روسی کوئلے** کی طرف رخ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی سپلائرز قیمتوں کے حوالے سے زیادہ لچکدار رویہ رکھتے ہیں، اور بھارت کی آئندہ ضروریات قیمتوں کی صورتحال اور موسم سے منسلک ہوں گی۔ **روسی سینٹر فار پرائس انڈیکسز** کے ڈائریکٹر **یوجینی گراچیف** کا کہنا ہے کہ روسی برآمدکنندگان نے ممکنہ طور پر بھارت کو کوئلہ موجودہ معاہدوں کے تحت ہی فراہم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مون سون کے جلد آغاز سے پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، جس سے تھرمل بجلی گھروں اور کوئلہ کھپت پر دباؤ پڑے گا۔ قابلِ ذکر ہے کہ بھارت اپنی بجلی کی پیداوار کا تقریباً **70 فیصد** انحصار کوئلے پر کرتا ہے۔ رواں سال مارچ میں بھارت نے **1.04 ارب ٹن** کوئلہ پیدا کرنے کا ریکارڈ قائم کیا، جبکہ وزیر کوئلہ **جی۔کشن ریڈی** کے مطابق، 2030 تک یہ مقدار **1.53 ارب ٹن** تک پہنچنے کا ہدف ہے۔ روس اور بھارت کے درمیان توانائی کے شعبے میں بڑھتا ہوا یہ تعاون مغربی پابندیوں کے تناظر میں روس کے لیے بھی ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

Share it :