روس کا اسکندر میزائل یوکرینی فوج پر قہر ڈھانے لگا
ماسکو (صداۓ روس)
گزشتہ روز یوکرین کی جانب سے روس کے مختلف ریجنز میں ڈرون حملوں کے جواب میں اب روس کی جانب سے شدید ردعمل دیا جا رہا ہے اور دشمن کو چاروں اطراف سے روسی فوج کے حملوں کا سامنا ہے. روسی وزارت دفاع کے مطابق، یوکرین کے علاقے نووموسکوسک میں واقع ایک تربیتی کیمپ پر روس نے “اسکندر” بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا، جس سے یوکرینی فوج کی ۱۵۸ویں اور ۳۳ویں موٹرائزڈ رائفل بریگیڈز کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا۔ یہ کیمپ گاؤں گوارڈیسکویے کے نزدیک واقع تھا۔
اسی روز روسی افواج نے سومی کے علاقے کروولیویتس میں یوکرینی ڈرون کنٹرول اسٹیشنز کو بھی نشانہ بنایا۔ حملے میں دو موبائل کنٹرول گاڑیاں اور ان کا عملہ ہلاک ہوا، جبکہ کئی تیار شدہ ڈرونز میں آگ لگنے کے بعد دھماکے ہوئے۔ اس کے علاوہ خارکیف کے شہر چگویف میں بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون لانچرز پر میزائل داغے گئے، جن سے چھ لانچرز، آٹھ گاڑیاں اور تیس کے قریب “کامی کازے” ڈرونز تباہ ہو گئے۔
روسی فوج کی جانب سے مختلف محاذوں پر روسی بیٹل گروپس کی کارروائیاں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں یوگ گروپ: ۲۸۰ یوکرینی فوجی ہلاک، تین توپیں اور امریکی ساختہ بکتر بند گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں، جبکہ ووستوک گروپ: ۲۸۰ فوجی ہلاک، الیکٹرانک وارفیئر اسٹیشن اور اسلحہ ڈپو تباہ،، سیور گروپ: ۲۰۰ سے زائد ہلاکتیں، پانچ توپیں، ایک ای ڈبلیو اسٹیشن تباہ،، زاپاد گروپ: ۲۱۰ ہلاکتیں، پولش توپیں، بکتر بند گاڑیاں اور اسلحہ ڈپو تبا،، تسنتر گروپ: ۵۱۰ سے زائد ہلاکتیں، امریکی و فن لینڈی گاڑیاں، جدید رادار اور توپیں تباہ،،، دنیپر گروپ: ۸۵ سے زائد ہلاکتیں، امریکی و فرانسیسی ہاوٹزر توپیں، ای ڈبلیو اسٹیشنز تباہ ہوچکے ہیں.
روسی وزارت دفاع کے مطابق، یہ حملے یوکرینی عسکری صلاحیتوں کو مؤثر طریقے سے کمزور کرنے کے لیے کیے گئے، جن کا مقصد محاذ پر روسی برتری کو مزید مستحکم کرنا ہے۔