روس کا جدید ترین لڑاکا طیارہ سو-57 پہلی بار مشرق وسطیٰ میں متعارف

SU-57 SU-57

روس کا جدید ترین لڑاکا طیارہ سو-57 پہلی بار مشرق وسطیٰ میں متعارف

ماسکو (صداۓ روس)
روس کا جدید ترین پانچویں جنریشن ملٹی رول لڑاکا طیارہ سوخوئی سو-57 نے آج دبئی ایئر شو 2025 میں پہلی بار مشرق وسطیٰ میں اپنی پرواز کا مظاہرہ کیا۔ اس سے قبل یہ طیارہ چین اور بھارت میں نمائش کے لیے پیش کیا جا چکا ہے، لیکن عرب دنیا میں اس کی یہ پہلی سرکاری نمائش ہے جو خطے کے دفاعی حلقوں کی توجہ کا خاص مرکز بن گئی ہے۔ سو-57 کی پرواز روسی کمپنی یونائیٹڈ ایئر کرافٹ کارپوریشن (UAC) کے چیف ٹیسٹ پائلٹ اور ہیرو آف رشیا کا تمغہ حاصل کرنے والے سیرگئی بوگڈان نے اڑائی۔ بوگڈان کی مہارت اور طیارے کی اعلیٰ صلاحیتوں نے ہزاروں تماشائیوں کو حیران کر دیا جب طیارہ عمودی چڑھائی، تیز رفتار موڑ اور اسٹیلتھ خصوصیات کا شاندار مظاہرہ کرتا رہا۔

سو-57 میں جدید ایویونکس، سپر کروز صلاحیت، اندرونی ہتھیاروں کا کمپارٹمنٹ اور مرحلہ وار اری فیزڈ ریڈار سسٹم نصب ہے جو اسے دنیا کے چند ایک پانچویں جنریشن لڑاکا طیاروں میں شامل کرتا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ نہ صرف ہوا سے ہوا بلکہ ہوا سے زمین اور سمندر تک کے اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور جدید ترین میزائل سسٹم سے لیس ہے۔ دبئی ایئر شو 2025 جو 17 سے 21 نومبر تک جاری رہے گا، دنیا بھر کی دفاعی کمپنیوں اور ممالک کے لیے ایرو اسپیس انوویشن اور بین الاقوامی تعاون کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔ روس نے اس بار اپنا سب سے بڑا پویلین لگایا ہے جہاں سو-57 کے علاوہ سو-35، یاک-130 ٹرینر طیارہ اور مختلف ہیلی کاپٹرز بھی نمائش کے لیے موجود ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، مشرق وسطیٰ میں سو-57 کی نمائش کا مقصد خطے کے اہم ممالک خصوصاً متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر اور الجزائر کو اس جدید طیارے کی برآمد کے مواقع تلاش کرنا ہے۔ خاص طور پر سعودی عرب اور امارات جو امریکی ایف-35 کی فراہمی میں تاخیر کا شکار ہیں، وہ متبادل آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ روسی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ سو-57 کی قیمت امریکی ہم منصب سے کافی کم ہوگی اور اس کی فراہمی پر کوئی سیاسی پابندیاں بھی عائد نہیں کی جائیں گی۔
دبئی ایئر شو کے پہلے دن ہی سو-57 کی پرواز کے بعد سوشل میڈیا پر اس کے ویڈیوز وائرل ہو گئے، جبکہ پاکستانی، بھارتی اور عرب ناظرین اسے “ایئر شو کا بادشاہ” قرار دے رہے ہیں۔

Advertisement