روس میں الیکٹرانک سگریٹ پر مکمل پابندی کی تیاری
ماسکو (صداۓ روس)
روس میں الیکٹرانک سگریٹ (ویپس) پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ روسی ریاستی دوما کے چیئرمین ویچسلاو وولودین نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے اندر ایسا بل تیار کیا جائے گا، جس کے تحت ملک بھر میں ویپس اور اس سے متعلق مائعات کی فروخت پر مکمل پابندی لگائی جائے گی۔ اپنے بیان میں وولودین نے کہا کہ ویپس انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور ان کے استعمال سے سنگین بیماریوں کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2023 میں کم عمر افراد کو ویپس اور نکوٹین والے مائعات فروخت کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، لیکن یہ اقدامات اس رجحان کو روکنے کے لیے ناکافی ثابت ہوئے ہیں۔ اس سے قبل نیژنی نووگوروڈ کے گورنر گلیب نیکیتن نے صدر ولادیمیر پوتن سے درخواست کی تھی کہ علاقائی حکومتوں کو ویپس پر پابندی لگانے کا اختیار دیا جائے۔ صدر پوتن نے اس تجویز کی حمایت کی، جس کے بعد ملک گیر سطح پر اس معاملے پر قانون سازی کی راہ ہموار ہو گئی۔
ریاستی دوما کے اسپیکر نے زور دیا کہ ویپ مائعات میں بھاری دھاتیں اور زہریلے کیمیکلز شامل ہوتے ہیں، جن کے مضر اثرات میں کوئی شبہ نہیں۔ اس سے پہلے کئی علاقائی سربراہان، والدین اور اساتذہ بھی ویپس پر مکمل پابندی کے حق میں اپنی رائے دے چکے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق، 2023 میں روس میں ویپس کے استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ سپر جاب پول کے مطابق 21 فیصد افراد صرف ویپس استعمال کر رہے ہیں، جبکہ 16 فیصد باری باری ویپس اور روایتی سگریٹ پیتے ہیں۔ اسی برس یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں 35 سے 40 لاکھ افراد الیکٹرانک نکوٹین ڈلیوری سسٹم استعمال کر رہے ہیں۔