اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

سعودی عرب کا پاکستان سمیت 14 ممالک کے لیے ورک اور وزٹ ویزوں پر عارضی پابندی کا اعلان

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک)

ریاض سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے 14 ممالک کے شہریوں کے لیے “بلاک ورک ویزہ کوٹہ” کا اجرا عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو چکا ہے اور یہ جون 2025 کے اختتام تک برقرار رہے گا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق جن ممالک کے شہری اس فیصلے سے متاثر ہوں گے ان میں پاکستان، بھارت، مصر، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، عراق، نائیجیریا اور دیگر شامل ہیں۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حج سیزن سے قبل امیگریشن کنٹرول کو بہتر بنانے، رش کی روک تھام اور غیر قانونی حج کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

“بلاک ورک ویزہ” ایک خاص کوٹہ ہوتا ہے جو سعودی کمپنیاں حکومت سے منظوری کے بعد مخصوص ممالک سے ورکرز منگوانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ اس پابندی کے نتیجے میں:

  • نئی بلاک ویزہ درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی۔

  • پہلے سے جمع کروائی گئی درخواستوں میں تاخیر یا رد ہونے کا امکان ہے۔

  • جن افراد کو ویزہ جاری ہو چکا لیکن وہ ابھی سعودی عرب داخل نہیں ہوئے، انہیں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سعودی وزارت داخلہ نے ساتھ ہی عمرہ، فیملی وزٹ، بزنس اور ٹورسٹ ویزوں کی نئی درخواستیں بھی عارضی طور پر روک دی ہیں۔ یہ ویزہ پابندیاں بھی انہی 14 ممالک کے شہریوں پر لاگو ہوں گی اور حج سیزن کے اختتام یعنی جون 2025 کے بعد ممکنہ طور پر نرمی کیے جانے کا امکان ہے۔

یہ فیصلہ لاکھوں افراد کے لیے باعث تشویش ہے جو سعودی عرب میں کام کرنے یا اپنے عزیز و اقارب سے ملاقات کی امید رکھتے تھے۔ خاص طور پر عمرہ یا بزنس دورے کی تیاری کرنے والے افراد کو اب اپنی منصوبہ بندی مؤخر کرنا پڑے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے ہر سال حج سے قبل اس قسم کی سفری پابندیاں نافذ کی جاتی ہیں تاکہ سیکیورٹی اور امیگریشن سسٹم پر بوجھ کم کیا جا سکے، لیکن اس بار پابندی کا دورانیہ طویل ہونے کی وجہ سے اس کا اثر زیادہ وسیع ہو گا۔

سعودی حکام کی جانب سے متاثرہ ممالک کے سفارتخانوں کو باضابطہ طور پر اس فیصلے سے آگاہ کیا جا چکا ہے، اور متعلقہ کمپنیاں و ایجنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ورک فورس کے انتخاب اور بھرتی کے عمل کو فی الحال مؤخر کریں۔

یہ خبر ان پاکستانی شہریوں کے لیے خاص طور پر اہم ہے جو سعودی عرب میں روزگار کے مواقع کی تلاش میں ہیں۔ عوام کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ ویزہ ایجنٹس یا دیگر ذرائع سے غلط معلومات پر اعتماد نہ کریں اور صرف سرکاری ذرائع سے جاری ہدایات پر عمل کریں۔

Share it :