اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

“اسلام آباد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی اہلکار کا مسافر پر تشدد”

"اسلام آباد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی اہلکار کا مسافر پر تشدد"

اسلام آباد (صدائے روس)

 

وفاقی دارالحکومت کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک افسوسناک اور تشویشناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اے ایس ایف (ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس) کے اہلکار نے ایک مسافر کو اس کی بیٹیوں کے سامنے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ منگل کی صبح پیش آیا جب جاوید احمد نامی مسافر اپنی فیملی کے ہمراہ سعودی عرب روانگی کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، کسی بات پر تلخ کلامی کے بعد اے ایس ایف کے اہلکار ضیاء نے مبینہ طور پر جاوید احمد کو تھپڑ مارا۔ یہ واقعہ اس وقت مزید افسوسناک بن گیا جب متاثرہ شخص کی کمسن بیٹیاں خوف اور بے بسی کی حالت میں رو پڑیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ایئرپورٹ لاؤنج میں شور شرابہ اور بد نظمی دیکھنے میں آئی، مگر کسی سینئر سیکیورٹی اہلکار نے بروقت مداخلت نہ کی۔

متاثرہ فیملی پاکستان میں چھٹیاں گزار کر واپس سعودی عرب جا رہی تھی اور اس واقعے نے ان کی واپسی کو شدید صدمے میں بدل دیا۔ واقعے پر سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے، اور شہریوں نے ایئرپورٹ پر مسافروں کے ساتھ ناروا سلوک پر سوالات اٹھائے ہیں۔

یہ واقعہ کوئی انوکھا یا پہلا نہیں ہے۔ گزشتہ ماہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھی اسی نوعیت کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں کسٹمز اہلکاروں نے ایک خاتون مسافر کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کے مطابق، کسٹمز کی ایک خاتون آفیسر نے مسافر خاتون کو بالوں سے پکڑ کر لاؤنج میں گھسیٹا۔ خاتون کے اہل خانہ مدد کے لیے چیختے رہے لیکن کسی نے ان کی شنوائی نہ کی۔

بعد ازاں کسٹمز حکام نے موقف اختیار کیا کہ خاتون مسافر نے سامان کی چیکنگ کے دوران احتجاج کیا اور اہلکاروں پر جوتے بھی پھینکے، جس کے بعد جھگڑا شدت اختیار کر گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا اور قانونی کارروائی شروع کی گئی۔

ملک کے ہوائی اڈوں پر اس طرح کے پے در پے واقعات نے مسافروں کی سیکیورٹی اور عزتِ نفس پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عوامی حلقے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مطالبہ کر رہی ہیں کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی اہلکاروں کے رویے کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی اقدامات کیے جائیں، اور ایسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

ان واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کے ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کا نظام نہ صرف مسافروں کے لیے غیر محفوظ بن چکا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اعلیٰ حکام فوری ایکشن لیتے ہوئے ایسے رویوں کو ختم کریں اور عوامی اعتماد بحال کریں۔

Share it :