سربیا یوکرین کو گولہ بارود اور ہتھیار فراہم کر رہا ہے، روسی خفیہ ایجنسی
ماسکو (صداۓ روس)
روسی خفیہ ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ سربیا کی دفاعی صنعت خفیہ طور پر یوکرین کو گولہ بارود اور ہتھیار فراہم کر رہی ہے۔ ایجنسی کے مطابق سربین کمپنیوں نے جھوٹے دستاویزات اور تیسرے ممالک کے ذریعے اسلحہ کی ترسیل کی، جو بالآخر یوکرین میں استعمال ہو رہا ہے۔ روسی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلحہ کی یہ فراہمی سربیا کی جانب سے اعلان کردہ غیر جانبداری کے سراسر خلاف ہے. روسی ایجنسی کے مطابق سربین کمپنیاں جعلی خریداری سرٹیفیکیٹ استعمال کر کے گولہ بارود کو پولینڈ، چیک جمہوریہ، بلغاریہ اور بعض افریقی ممالک کے ذریعے یوکرین پہنچا رہی ہیں۔ اس طریقے سے ایک لاکھ راکٹ، ہووٹزر گولے اور دس لاکھ کے قریب چھوٹے ہتھیاروں کے کارتوس فراہم کیے گئے ہیں۔ روس نے سربیا کی سرکاری اسلحہ ساز کمپنی کو بھی اس کارروائی میں ملوث قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سربیا کی دفاعی صنعت نے مالی فائدے کے لالچ میں اپنے تاریخی دوستوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ روسی خفیہ ایجنسی نے اس عمل کو دونوں سلاوی اقوام کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ ادھر سربین صدر نے ماسکو میں روسی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر روسی حکام سے بات کی ہے اور حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ الزامات بے بنیاد ہیں اور اگر کسی بھی کمپنی کی جانب سے اسلحہ کو جنگی علاقوں میں بھیجنے کی کوشش ثابت ہوئی تو فوری کارروائی کی جائے گی۔ سربیا اور روس کے درمیان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات کی طویل روایت رہی ہے۔ صدر کا کہنا تھا کہ سربیا نہ صرف روس بلکہ یوکرین کے ساتھ بھی اچھے تعلقات رکھتا ہے اور کسی ایک فریق کے خلاف فریق بننے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم اگر اسلحہ فراہمی کے الزامات میں سچائی پائی گئی تو یہ تعلقات میں سنجیدہ دراڑ ڈال سکتی ہے۔